حکومت نے پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کے لانگ مارچ کو نہ روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت اور اتحادیوں کے درمیان قانونی حدود میں رہتے ہوئے لانگ مارچ کی اجازت دینے پر اتفاق ہوا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ آصف علی زرداری نے اتحادیوں سے رابطے کر کے اتفاق رائے میں اہم کردار ادا کیا۔
پی ٹی آئی کے مارچ کو سری نگر ہائی وے تک محدود کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، تحریک انصاف سری نگر ہائی وے پر پرامن مارچ کرے گی تو رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی، اس سے آگے آنے کی صورت میں قانونی راستہ اپنایا جائے گا۔
حکومت اور اتحادیوں کے آج کے اجلاس میں پی ٹی آئی مارچ پر مزید مشاورت بھی ہوگی، جس میں نواز شریف وڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں آصف زرداری، فضل الرحمٰن اور اتحادی جماعتوں کے دیگر قائدین بھی شرکت کریں گے۔
اجلاس میں مریم نواز اور حمزہ شہباز بھی وڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوں گے۔
عمران خان کا آزادی مارچ کا اعلان
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 25 مئی کو اسلام آباد آزادی مارچ کا اعلان کیا ہے۔
عمران خان نےحکومت سے اسمبلی توڑنے اور انتخابات کرانے کی تاریخ مانگ لی اور صاف شفاف انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
عمران خان نےواضح پیغام دیا کہ نیوٹرل رہنے کا کہنے والے اب نیوٹرل رہیں۔ بیورو کریسی کو بھی دھمکی دی کہ کوئی غیر قانونی کام کیا تو ایکشن لیں گے۔
جلد انتخابات کا مطالبہ ماننے سے انکار، وفاقی حکومت اپنی مدت پوری کرے گی
دوسری جانب حکومت نے پی ٹی آئی کا جلد انتخابات کا مطالبہ ماننے سے انکار کرتے ہوئے اپنی مدت پوری کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
یہ فیصلہ گزشتہ رات اتحادی حکومت کے رہنماؤں کے درمیان رابطوں کے نتیجے میں لیا گیا۔
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے لانگ مارچ کے اعلان کے بعد سیاسی رہنماؤں میں مشاورت ہوئی، جس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ قبل ازوقت انتخابات نہیں کرائے جائیں گے، حکومت 2023ء تک اپنی مدت پوری کرے گی۔
ذرائع کے مطابق پچھلے دِنوں آصف زرداری کی اہم شخصیت سے ملاقات ہوئی تھی، اہم شخصیت سے ملاقات کے بعد زرداری کی شہبازشریف، فضل الرحمٰن سے ملاقاتیں ہوئیں، ملاقاتوں میں مشاورت کے بعد حکومت کی مدت پوری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے عمران خان کے عزائم کو کسی قیمت کامیاب نہ ہونے دینے پر بھی اتفاق کیا تھا۔