• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسٹیٹ بینک، نئی مانیٹری پالیسی، 2 ماہ کیلئے شرح سود میں اضافہ، 13.75 فیصد ہوگئی، مہنگائی میں اضافے کا خدشہ

کراچی،اسلام آباد،لاہور(اسٹاف رپورٹر، خبرایجنسیاں،سودی)اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا ،2 ماہ کیلئے شرح سود میں ڈیٹرھ فیصد اضافہ ہوگا جس سے مہنگائی میں اضافے کا خدشہ ہے،اعلامیے کے مطابق عالمی سطح پر روس یوکرین تنازعے .

چین میں کووڈ کی نئی لہر کے سبب رسدی تعطل پیدا ہوا ،دنیا کے مرکزی بینکوں کو اچانک کئی سال پر محیط بلند مہنگائی ، دشوار منظرنامے کا سامنا ہے،کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 13.779 ارب ڈالرجبکہ شرح نمو5.97فیصد رہنے کا امکان ہے.

مرکزی بینک نے IMF مذاکرات جاری رکھنے کا مشورہ اورفیول ، الیکٹرک سبسڈی واپس لینے کی تجویز دی ہے۔

 اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق زری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے شرح سود 150 بیسس پوائنٹس (ڈیڑھ فیصد) بڑھا کر 13.75 فیصدکرنےکا فیصلہ کیا ہے،شرح سود بڑھانے سے نمو 3.5 سے 4.5 فیصد ہوجائے گی، اسٹیٹ بینک کے مطابق مانیٹری اور اقتصادی پالیسی سے طلب کو پائیدار کرنا ہوگا، مالی سال 2022کی نمو مضبوط ہے.

اسٹیٹ بینک کا کہنا ہےکہ رواں مالی سال کی اقتصادی پالیسی، توانائی سبسڈی پیکیج سے طلب بڑھی ہے، پالیسی تاخیر کی بے یقینی شرح تبادلہ پر اثرانداز ہورہی ہے.

 پاکستانی معیشت کوویڈ کے بعد توقعات سے زیادہ تیزی سے بڑھی،گزشتہ سال معیشت 5.7 فیصد رہی، رواں سال معیشت 5.97 فیصدسالانہ شرح سے بڑھ رہی ہے، اسٹیٹ بینک کے مطابق مہنگائی جزوقتی بڑھےگی، آئندہ مالی سال میں بھی بلند رہے گی.

مالی سال 2024 تک مہنگائی کی شرح 5 سے7 فیصد ہوجائےگی، مہنگائی عالمی اجناس کی قیمتیں، مقامی طلب، مالی اخراجات کم کرنے سے ہوگی، ایکسپورٹ ریفاننسنگ اور لمبے عرصے کی فنڈنگ پر شرح سود بڑھائی گئی ہے ، آخری اجلاس کے بعد بھی ڈیمانڈ کے اعشاریے بلند ہیں ، پٹرولیم مصنوعات ،گاڑیوں کی فروخت، بجلی پیداوار اورخدمات پر سیلز ٹیکس وصولی بلند ہے۔

ایم پی سی کے پچھلے اجلاس کے بعد عبوری تخمینوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ نمو توقع سے کہیں زیادہ ہے ، اس دوران بیرونی دباؤ بلند ہے اور ملک کے اندر پیدا ہونے والے اور بین الاقوامی عوامل دونوں کے باعث مہنگائی کا منظر نامہ بگڑ گیا ہے، ملکی سطح پر اس سال ایک توسیعی مالیاتی موقف نے، جو توانائی کی سبسڈی کے پیکیج کی وجہ سے مزید ابتر ہوگیا.

طلب کو ہوا دی ہے اور پالیسی کی مسلسل غیریقینی نے شرح مبادلہ پر دباؤ میں اضافہ کردیا ہے،معیشت کووڈ کے بعد مالی سال میں 0.9فیصد سکڑنے کے بعد توقع سے زیادہ تیزی سے بحال ہوئی ، اس نے پچھلے سال 5.7 فیصد نمو پائی اور اس سال عبوری تخمینے کے مطابق بڑھ کر 5.97 فیصد ہوجائے گی۔

اہم خبریں سے مزید