• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد ہائیکورٹ‘ مدثر نارو سمیت پانچ لاپتہ افراد کو پیش کرنیکا حکم

اسلام آباد (خبر نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے جبری گمشدگی کو بادی النظر میں آئین سے انحراف قرار دیتے ہوئے صحافی مدثر نارو سمیت پانچ لاپتہ افراد کو آئندہ سماعت پر عدالت پیش کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ سیکرٹری داخلہ پانچ لاپتہ افراد کو پیش کریں ورنہ موجودہ اور سابق وزرائے داخلہ کو طلب کریں گے۔ سیکرٹری داخلہ بتائیں کیوں نہ موجودہ اور سابق وزرائے اعظم اور وزرائے داخلہ کیخلاف کارروائی کی جائے؟ کیا صدر مملکت اور گورنرز نے جبری گمشدگیوں کی سالانہ رپورٹس جمع کرائیں؟ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے وفاقی حکومت کو آخری موقع دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کو مطمئن کریں جبری گمشدگی ریاست کی پالیسی نہیں ہے۔ بدھ کو صحافی مدثر نارو سمیت پانچ لاپتہ افراد کی سماعت کے موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ چار سال‘ چھ سال‘ دس سال کے لاپتہ افراد کے کیسز اس عدالت کے سامنے ہیں‘ گزشتہ سماعت پر عدالت کو بتایا گیا کہ کچھ افراد کو پہلے لاپتہ رکھا جاتا ہے پھر کہا جاتا ہے حراست میں ہیں‘ ایسے لوگوں کو کون جوابدہ ٹھہرائے گا؟ وزیراعظم کو یہ معاملہ بھیجا گیا تھا کہ وہ مدثر نارو کی متاثرہ فیملی سے ملیں‘ عدالت کو توقع تھی کہ وفاقی حکومت لاپتہ افراد کو تلاش کرنے کی کوشش کرے گی لیکن وفاقی حکومت کا ردعمل وہ نہیں تھا جو ہونا چاہئے تھا۔

ملک بھر سے سے مزید