• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

PSL کے اگلے ایڈیشن میں اسلام آباد یونائیٹڈ میں واپسی کیلئے پرامید ہوں، پال سٹرلنگ

برمنگھم (عمران منور/صائمہ ہارون) آئرلینڈ کے کرکٹر اور اوپننگ بیٹسمین پال سٹرلنگ پاکستان سپر لیگ کے اگلے ایڈیشن کیلئے بھی اسلام آباد یونائیٹڈ میں واپس آنے کیلئے پر امید ہیں کیونکہ انہوں نے اس کے ساتھ وقت کو انجوائے کیا۔ جمعرات کو ایجبسٹن سٹیڈیم میں برمنگھم بیئرز کی جانب سے ٹی 20 بلاسٹ ٹورنامنٹ میں نارتھمپٹن شائر سٹیل بیکس کے خلاف ڈیبیو میں شاندار سنچری بنانے کے بعد آئرش بیٹسمین نے جنگ اور جیو ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پی ایس ایل کے چھٹے ایڈیشن میں 2021 میں متبادل کھلاڑی کی حیثیت سے اسلام آباد یونائیٹڈ کے ساتھ انجوائے کیا اور انہیں اس کے بعد پی ایس ایل کے اگلے ایڈیشن کیلئے دوبارہ سائن کیا گیا ہے۔ انہوں نے ٹورنامنٹ کے پہلے پانچ میچوں میں اسلام آباد یونائیٹڈ میں ایلکس ہیلز کے ساتھ بہت زبردست اوپننگ شراکت قائم کی۔ ان کا کہنا ہے کہ میں نے پی ایس ایل میں اپنے وقت سے بہت لطف اٹھایا۔ میں دو مرتبہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے ساتھ تھا اور دونوں مواقع پر بہت اچھا وقت گزارا۔ میں اس جگہ سے پیار کرتا ہوں اور ان کی مہمان نوازی سے محبت کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ میں دوبارہ واپس جائوں گا۔ پال سٹرلنگ نے پانچ اننگز میں دو نصف سنچریوں سمیت 187 رنز بنائے تھے اور وہ ٹورنامنٹ کی کراچی لیگ کے بعد نیشنل ڈیوٹی پوری کرنے کیلئے ٹورنامنٹ کو چھوڑ کر چلے گئے تھے لیکن پھر وہ فاتح لاہور قلندرز کے خلاف ایلیمینیٹر گیم کیلئے اسلام آباد یونائیٹڈ میں شمولیت کی غرض سے واپس آگئے تھے۔ ان کے اس فیصلے کا یونائیٹڈ کے مداحوں نے احترام کیا اور عزت دی۔ انہوں نے جیو کو بتایا کہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے مداح ان کیلئے فیملی کی طرح ہیں، میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے تمام مداحوں کی سپورٹ کو سراہتا ہوں کہ وہ واقعی شان دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے واقعی اسلام آباد کے مداحوں کے ساتھ ایک خاندانی ماحول محسوس کیا ہے۔ میں مستقبل میں کسی وقت ان (مداحوں) کو جوائن کرنے کیلئے پر امید ہوں۔ پال سٹرلنگ نے اسلام آباد یونائیٹڈ میں اپنے سابق کپتان شاداب خان کی تعریف کی، جن کا بعد میں وہ ٹورنامنٹ میں سامنا کریں گے۔ لیگ سپننگ آل راؤنڈر شاداب خان، جو کھیل کے چھوٹے فارمیٹس میں پاکستانی قومی ٹیم کے نائب کپتان بھی ہیں، کو یارکشائر وائکنگز نے ٹی 20 بلاسٹ کیلئے اپنے اوورسیز کھلاڑی کی حیثیت سے سائن کیا ہے۔ بیئرز اور وائکنگز دونوں 10 جون اور پھر یکم جولائی کو ایک دوسرے کے مدمقابل ہوں گی۔ ان کا کہنا ہے کہ میں جانتا ہوں کہ وہ (شاداب خان) کھیل کے تینوں فارمیٹس اور لیڈرشپ میں کتنا اچھا کرکٹر ہے۔ پال سٹرلنگ نے کہا کہ وہ یارکشائر کیلئے سائن کرنے والا ایک بڑا اوورسیز کھلاڑی ہے۔ امید ہے کہ وہ ہمارے خلاف اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرے گا۔ قبل ازیں اس میچ میں بیئرز کے سیزن کیلئے نئے کپتان کارلوس براتھویٹ نے ٹاس جیتا اور پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا، میچ میں ابتدا میں ہی بیٹاس نے دو وکٹیں گنوا دیں لیکن اوپنر پال سٹرلنگ کا گیم پلان مختلف تھا۔ سٹرلنگ نے سام ہین کے ساتھ مل کر نارتھمپٹن شائر سٹیل بیکس کے بولنگ اٹیک کو حقیقت میں تہس نہس کر دیا اور ٹیم کو تین وکٹوں پر 207 رنز بنانے میں مدد دی۔ بارش کی وجہ سے تعطل کے نتیجے میں میچ فی سائیڈ 16 اوورز تک محدود کر دیا گیا تھا۔ کھیل کے آغاز سے ہی سٹرلنگ کے ارادے بالکل واضح تھے۔ اس نے چوتھی بال کا سامنا کرتے ہوئے چھکا لگایا۔ پال نے اپنے 50 رنز صرف 29 گیندوں پر مکمل کئے، جن میں چھ چوکے اور دو چھکے شامل تھے لیکن اگلے 50 رنز بنانے میں زیادہ وقت نہیں لگا اور یہ رنز مزید 17 گیندوں پر بنے اور وہ سنچری کے نشان تک پہنچ گئے۔ انہوں نے نارتھمپٹن شائر سٹیل بیکس کے پیس بولر جیمز سیلز کے ساتھ بے رحمانہ سلوک کیا اور انتہائی جارحانہ انداز میں کھیلے اور دسویں اوور میں پانچ بلند و بالا چھکے اور ایک چوکا لگا کر اوور میں 34 رنز حاصل کئے۔ دوسرے اینڈ پر سام ہین نے نے 22 گیندوں پر 50 رنز بنائے۔ جوڑی نے 70 گیندوں پر 170 رنز بنا کر میچ وننگ پارٹنر شپ قائم کی، ان میں سے 142 رنز بائونڈریز سے حاصل کئے تھے۔ سٹرلنگ بالآخر 16 ویں اوور میں صرف 51 گیندوں پر 119 رنز بنا کر آئوٹ ہو گئے۔ انہوں نے 9 چوکے اور 10 چھکے لگائے۔ جو ٹی 20 کرکٹ میں ان کا سب سے زیادہ سکور ہے۔ سام ہین 33 گیندوں پر 66 رنز بنا کر ناٹ آئوٹ رہے۔ جن میں 9 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔ میچ میں اپنی کارکردگی کے بارے میں جیو سے بات کرتے ہوئے پال سٹرلنگ نے کہا کہ میرا ایسا قطعی کوئی پلان نہیں تھا کہ میں ٹورنامنٹ کے پہلے میچ میں سنچری سکور کروں گا لیکن سیزن کے پہلے میچ میں ایسی کارکردگی شاندار اور اچھی لگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچ اچھی تھی اور کچھ رنز بنانے کیلئے شاندار گرائونڈ تھا۔ انہوں نےکہا کہ آپ ہر گیم میں انفرادی طور پر جاتے ہیں اور اپنے پلان بنانے کی کوشش کرتے ہیں، میری آج کی اننگز میں ایسا ہی ہوا۔ یہ میری رات تھی اور آخر میں شاندار فتح ملی۔ 208 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے نارتھمپٹن شائر سٹیل بیکس کی پوری ٹیم 15 اوورز میں صرف 81 رنز پر آئوٹ ہو گئی۔ جس کی وجہ سے بیئرز 125 رنز کے بڑے مارجن سے یہ میچ جیتنے کے قابل ہوئی۔ بیئرز کیلئے سپننگ جوڑی ڈینی برجس اور جیک لینٹوٹ نے تین تین وکٹیں حاصل کیں۔ پال سٹرلنگ کو مین آف ڈی میچ قرار دیا گیا۔ جیو سے بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ یہ پہلی گیم تھی لیکن انہیں امید ہے کہ کپتان کارلوس براتھویٹ ان کی کارکردگی سے خوش ہیں ۔ یہ صرف پہلا میچ تھا اور آئندہ بہت سے میچ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ایک دو ہفتوں میں صورت حال کا مزید جائزہ لیں گے اور دیکھیں گے کہ چھ گیمز کے بعد ہم کس جگہ پر ہیں اور دیکھیں گے کہ کیا ہم اب بھی اسی پوزیشن پر ہیں۔ ڈربی کے انکورا کرکٹ گرائونڈ میں جمعہ کو ٹورنامنٹ کے اگلے میچ میں بیئرز کا مقابلہ ڈربی شائر فالکنز سے ہوگا، جہاں پاکستانی اوپنر شان مسعود فالکنز کیلئے بطور کپتان اپنا ڈیبیو کریں گے۔

یورپ سے سے مزید