اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) اوکیک نے حکومت کو توانائی سپلائی چین کے بریک ڈائون سے متعلق خبردار کردیا ہے۔ وزیر خزانہ اور وزیر پٹرولیم کو لکھے گئے خط میں اوکیک نے کہا ہے کہ عالمی بینکوں نے پاکستانی بینکوں کے لیٹرز آف کریڈٹس کی تصدیق مسترد کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق، آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (اوکیک) نے حکومت کو ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ ملک میں توانائی سپلائی چین کا بریک ڈائون ہوسکتا ہے۔ 30 مئی، 2022 کو وزیر خزانہ اور وزیر پٹرولیم کو لکھے گئے اپنے خط میں اوکیک نے صنعت کی سنگین مالی صورت حال سے متعلق انہیں آگاہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ عالمی بینکوں نے پاکستانی بینکوں کے لیٹرز آف کریڈٹس کی تصدیق مسترد کردی ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ مرکزی بینک کی مدد کے باوجود سیالیت کی صورت حال میں بہتری نہیں آئی ہے۔ جب کہ 0.75 ٹرن اوور ٹیکس کا مسئلہ بھی اٹھاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ موجودہ پٹرولیم قیمتوں پر اس کا اطلاق صنعت کے لیے موزوں نہیں ہے۔ اوکیک کا کہنا تھا کہ پی ڈی سی کے اطلاق کے بعد سے صنعت مسلسل حکومت کا مشکل وقت میں ساتھ دے رہی ہے۔ اوکیک نے اعلیٰ حکومتی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر آئل انڈسٹری سے ورچوئل اجلاس کریں۔ اس سے قبل 26 مئی، 2022 کو اوکیک کا کہنا تھا کہ محدود کریڈٹ سہولیات، بڑھتی مہنگائی، شرح سود میں اضافہ اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی سے ملک کی فیول سپلائی شدید خطرات سے دوچار ہے۔ اوکیک نے اعلیٰ حکام سے کہا ہے کہ سخت مالی مشکلات کی وجہ سے آئل انڈسٹری شدید مشکلات سے دوچار ہے جس کے نتیجے میں سپلائی چین کا بریک ڈائون آسکتا ہے۔ اوکیک نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر دو تحفظات دور کرنے کے اقدامات کرے یعنی بروقت پی ڈی سی ترسیلات اور آئل درآمدات کے لیٹر آف کریڈٹ کی تصدیق سے متعلق عالمی بینکوں کی ہچکچاہٹ کا سدباب کیا جائے۔