• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سخت گرمی کرکٹ کیلئے نئی نہیں، ماضی میں کئی سیریز کھیلی جاچکیں

کراچی(اسٹاف رپورٹر)ون ڈے سیریز غیرمعمولی گرم موسم میں ہونے والی پہلی سیریز نہیں ہے ۔ 2002 میں جب پاکستانی کرکٹ ٹیم شارجہ میں آسٹریلیا کے خلاف دونوں اننگزمیں 59 اور 53 رنز پر آؤٹ ہوئی تھی تو اُس وقت درجہ حرارت پچاس ڈگری کو چھو رہا تھا پاکستان ٹیسٹ دو دن میں ہار گیا تھا۔ 2002 میں ہی جب انضمام الحق نیوزی لینڈ کے خلاف اپنے کیریئر کی سب سے بڑی اننگز کھیلتے ہوئے ٹرپل سنچری بنا رہے تھے تو لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں موجود شائقین چلچلاتی دھوپ کو بھی محسوس کیے بغیر نہ رہ سکے تھے۔ اس گرمی کی شدت سے خود انضمام الحق بھی محفوظ نہ رہ سکے تھے اور انھیں کریمپ پڑ گئے تھے۔ 1986 کے آسٹریلیا اور بھارت کے ٹائی ٹیسٹ کو بھلا کون بھول سکتا ہے جب چنئی کی طوفانی گرمی میں ڈین جونز نے ڈبل سنچری اسکور کی تھی اور بیٹنگ کے دوران ان کی طبعیت خراب ہوگئی تھی اور اننگز کے بعد انھیں اسپتال لے جایا گیا تھا۔ 2017 میں آسٹریلیا اور بھارت کی ٹیمیں کولکتہ کے مشہور ایڈن گارڈنز میں دوسرے ون ڈے انٹرنیشنل میں مدمقابل ہوئیں تو اس وقت درجہ حرارت 43 ڈگری تھا۔

اسپورٹس سے مزید