• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یونیورسٹی آف انجینئرنگ مردان اور لکی مروت یونیورسٹی کے سینٹ اجلاس

پشاور(جنگ نیوز)صوبائی وزیربرائے اعلیٰ تعلیم کامران بنگش (پروچانسلر) کی زیرصدارت یونیورسٹی آف انجینئرنگ ٹیکنالوجی مردان اور یونیورسٹی آف لکی مروت کی سینٹ کے الگ الگ اجلاس ہفتہ کے روز گورنر ہاؤس پشاور میں منعقد ہوئے۔ سینٹ اجلاسوں میں مذکورہ یونیورسٹیوں کے آئندہ مالی سال 2022-23 کے سالانہ بجٹ کی اصولی منظوری دی گئی۔ سینٹ اجلاسوں کو وائس چانسلرز کیجانب سے مذکورہ یونیورسٹیوں کے سالانہ بجٹ کی تفصیل اور موجودہ بجٹ صورتحال سے متعلق بریفنگ دی گئی۔UET مردان سینٹ اجلاس میں محکمہ اسٹیبلشمنٹ کو مذکورہ یونیورسٹی میں بھرتیوں کے طریقہ کار کا جائزہ لیکر آئندہ سینٹ اجلاس میں رپورٹ پیش کرنیکی ہدایت کی گئی۔سینٹ نے یونیورسٹی آف انجینئرنگ ٹیکنالوجی مردان کو بجٹ میں KPIsشامل کرنیکی بھی ہدایت کی۔اجلاس میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو یو ای ٹی مردان کو درکار فنڈزجاری کرنے پر زور دیا گیا۔ یونیورسٹی آف لکی مروت سینٹ اجلاس میں وائس چانسلر کیجانب سے یونیورسٹی کے تعمیراتی کام پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔بریفنگ میں بتایاگیاکہ یونیورسٹی میں اب تک 22 فیصدکام مکمل ہو چکا ہے اوریونیورسٹی میں ضرورت کے مطابق نئے پروگرام شروع کرسکتے ہیں۔ صوبائی وزیر تعلیم نے وائس چانسلر یونیورسٹی آف لکی مروت کے پلان کو سراہا۔اس موقع پر کامران بنگش کا کہناتھاکہ لکی مروت یونیورسٹی کے مالی مسائل کے حل کیلئے وزیر اعلٰی سے خصوصی طور پر بات کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن صوبہ کی نئی یونیورسٹیوں کو درکار فنڈز کی دستیابی یقینی بنائے۔ کامران بنگش نے کہاکہ یونیورسٹیاں بھی وفاقی و صوبائی حکومتوں پر انحصار کرنیکے بجائے اپنے وسائل پیدا کرنے پر خصوصی توجہ دیں۔ سینٹ اجلاس میں اراکین صوبائی اسمبلی عبدالسلام، منور خان، مذکورہ یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز پروفیسر ڈاکٹر شاہد خٹک، پروفیسر اورنگزیب خان، ایڈیشنل سیکرٹری برائے گورنر سیف الاسلام،سیکرٹری محکمہ اعلٰی تعلیم محمدداؤدخان، محکمہ خزانہ،محکمہ اسٹیبلشمنٹ اور ہائرایجوکیشن کمیشن کے نمائندوں سمیت سینٹ کے دیگر اراکین نے شرکت کی۔
پشاور سے مزید