• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور کے ایکسپورٹرز کو مراعات اور سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ

پشاور(وقائع نگار ) آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے پشاور کے ایکسپورٹرز کو مراعات و سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی وباء کورونا وائرس،ایئرپورٹ پر کسٹم کی جانب سے بے جا پکڑ دھکڑ اور حکومتی پاپندیوں کی وجہ سے ایکسپورٹ ماضی کے مقابلے میں کافی متاثر ہوئی ہے تاہم افسوس اس بات پر کی جا سکتی ہے کہ جب ایکسپورٹرز کراچی اور اسلام آباد سے ایکسپورٹ کرتے ہیں تو انہیں تمام تر مراعات اور سہولیات فراہم کی جاتی ہیں جبکہ پشاور کے ایکسپورٹرز کو دیوار سے لگایا جاتا ہے۔ یہ مطالبہ آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے پیٹرن ان چیف حاجی معمور خان نے میئر پشاور حاجی زبیر علی کے ایپسیاء کے دفتر کے دورہ کے موقع پر منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران کیا۔ اجلاس میں سینئر وائس چیئرمین فرمان الٰہی، سابقہ چیئرمین اور ایگزیکٹو ممبر منہاج الدین، فضل الرحمن، خان ولی، فیصل بشیر اور دیگر نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر ایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک نوید اعوان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایپسیا 1989میں قائم ہوئی ہے جس کے ملک بھر میں ممبران موجود ہیں مگر افسوس کہ پچھلے 32 سالوں سے وہ کرایہ کی بلڈنگ میں حکومتی تعاون کے بغیر اپنی مدد آپ کے تحت کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نمک منڈی قیمتی پتھروں اور معدنیات کے لحاظ سے پوری دنیا میں مشہور ہے تاہم صفائی ستھرائی اور سٹریٹ لائٹس کا نہ ہونا اور ٹریفک کا بہتر نظام نہ ہونے کی وجہ سے لوکل اور بیرون ممالک سے آنے والے جیمز سٹون کے کاروبار سے وابستہ تاجروں اور عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات کے تناظر میں پشاور میں جیمز سٹی بنانے کے لئے اراضی مہیا کی جائے جہاں پر بینک اور کسٹم دفاتر موجود ہوں جس سے ملکی زر مبادلہ بڑھے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مناسب جگہ نہ ہونے اور سیکیورٹی خدشات کی بناء پر پشاور میں نمائشوں کا انعقاد نہیں کیا جا رہا ہے جس کے لئے لوکل گورنمنٹ ان کے لئے موزوں مقام کا انتخاب کرے اس سے یہ فائدہ ہوگا کہ بیرون ممالک سے سیاح اور خریدار ایک بار پھر پشاور کا رخ کرینگے۔ انہوں نے میئر پشاور حاجی زبیر علی سے مطالبہ کیا کہ اس حوالے سے لوکل گورنمنٹ اور ایپسیا کی ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دی جائے۔ اس موقع پر میئر پشاور حاجی زبیر علی نے ایکسپورٹرز کے مسائل سنے اور انہیں ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی اور ایکسپورٹرز کے مسائل کے فوری و دیرپا حل کے لئے ایک مشترکہ کمیٹی بنانے کی تجویز پیش کی جس پر ایپسیا کے چیئرمین اور پیٹرن ان چیف و دیگر نے اتفاق کیا۔ میئر پشاور کا کہنا تھا کہ کاروباری طبقہ کے مسائل و مشکلات سے وہ بخوبی واقف ہیں جیمز سٹی بنانا بہت ضروری ہے کیونکہ جیم سٹون ایک اہم سیکٹر ہے اور اس کاروبار سے ہزاروں افراد وابستہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نادرن بائی پاس کے قریب لوکل گورنمنٹ کچھ اراضی خرید رہی ہے جہاں پر انٹرنیشنل جیمز مارکیٹ بنانا کی بھر پور کوشش کی جائیں گی اور چاہتے ہیں کہ اب وقت آگیا ہے کہ پشاور میں چھوٹے بڑے نمائشوں کا انعقاد کیا جائے جسے کیپٹل میٹرو پولیٹن گورنمنٹ پشاور مکمل سپورٹ کریگی کیونکہ ایکسپورٹرز ملک ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور ان کو سہولیات فراہم کرنا ملک و قوم کے بہترین مفاد میں ہے۔
پشاور سے مزید