گوادر ( آن لائن ) پسنی، مکران سے ایرانی تیل اور اشیائے خوردونوش کی دیگر صوبوں وافر مقدار میں ترسیل و اسمگلنگ کے خلاف عوام کی کال پر شہر میں مکمل طور پر شٹر ڈان ہڑتال اور پہیہ جام ہڑتال رہی، ایرانی تیل اور دیگر اشیا کی اندرون پاکستان سپلائی سے پسنی کےشہری مہنگائی سے متاثر ہوگئے ہیں، انتظامیہ اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے بجائے مکمل طور خاموشی اختیار کی ہے جبکہ ایرانی تیل اور اشیائے خوردونوش کی ترسیل دوسرے صوبوں میں روز بروز بڑھتی جا رہی ہے اور مکران میں ایرانی اشیائے خوردونوش اور تیل کی قیمتیں بڑھتی جا رہی ہیں اس خود ساختہ مہنگائی کی وجہ سے ماہیگیر سمیت دیگر مکتبہ فکر کسمپرسی سے دوچار ہیں اور بڑھتی ہوئی تیل کی قیمتوں کی وجہ سے ماہی گیروں نے اپنی کشتیاں کھڑی کر دی ہیں اور ماہیگیر نان شبینہ کے محتاج ہیں انہوں نے کہا کہ تیل کی قیمتوں میں خود ساختہ اضافہ کی جاتی ہے جبکہ مچھلیوں کی وہی دام برقرار ہیں جس سے ماہی گیر دو وقت کی روٹی کمانے کے بجائے مقروض ہوتے جا رہے ہیں انہوں نے ایرانی تیل اور اشیائے خوردونوش کی دوسرے صوبوں میں ترسیل اور اسمگلنگ پر پابندی عائد کرنے کے لیے انتظامیہ کو تین دن کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر ان کے مطالبات کو تسلیم نہیں کیا گیا تو وہ احتجاج کا دائرہ کار وسیع کرکے زیرو پوائنٹ کو دوبارہ بلاک کر دیں گےسیکڑوں مظاہرین نے پسنی زیرو پوائنٹ پر رکاوٹیں کھڑی کرکے دھرنا دے کر مکران کوسٹل ہائی وے کو بلاک کردیا جس کے باعث گوادر، تربت سمیت مکران کے دیگر علاقوں کا کراچی سے رابطہ منقطع رہا تفصیلات کے مطابق ایرانی تیل اور اشیائے خوردونوش کی وافر مقدار میں دیگر صوبوں میں ترسیل اور اسمگلنگ کے خلاف عوام نے شہر میں شٹر ڈان اور پہیہ جام ہڑتال کر دی ،مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا جونہی پاکستانی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کی جاتی ہے تو اس کا فائدہ اٹھا کر مکران کے تاجر بھی ایرانی تیل اور اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ کر دیتے ہیں اور حال ہی پاکستانی تیل کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ایرانی بارڈر سے براستہ حب اندرون سندھ اور دیگر صوبوں میں تیل اور اشیائے خوردونوش کی ترسیل اور اسمگلنگ میں تیزی لائی گئی ہے جس سے مکران بھر میں تیل سے چلنے والی ماہیگیری، ٹرانسپورٹیشن، زراعت اور دیگر شعبے متاثر ہو گئے ہیں۔