لاڑکانہ( بیورو رپورٹ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کرپشن کی باتیں کرنے والے عمران خان اور خاتون اوّل کی کرپشن کھل کر سامنے آرہی ہے.
عمران خان نے کرپشن کیلئے اپنی اہلیہ کیساتھ ملکر ایک کمپنی بنائی مگر اب انہیں عدالتوں میں کرپشن کا جواب دینا ہوگا، عوام کا مجرم آزاد گھوم رہا ہے، عمران سے حساب لینگے، ملک دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گیا تھا ہم نے بچا لیا، موجودہ مہنگائی سابقہ حکومت کا کارنامہ ہے.
عمران خان حکومت نے آئی ایم ایف سے عوام دشمن معاہدہ کیا جسکی وجہ سے معاشی عدم استحکام کیساتھ غربت میں بھی اضافہ ہوا، پاکستان کیخلاف ایف اے ٹی ایف میں دو ایف آئی آر درج تھیں جسکی وجہ سے پاکستان گرے لسٹ میں آچکا تھا، اب حکومتی اقدامات کے بعد ایف اے ٹی ایف سے متعلق جلد خوشخبری ملے گی.
عمران خان جیسا منافق شخص زندگی میں نہیں دیکھا، کہاں ہے تبدیلی؟ عمران خان کے چار سال تباہی کے سال تھے،عمران خان نےگیم کھیلا جس کی وجہ سےپاکستان کومعاشی نقصان ہوا، ضیاء اور مشرف کے بعد ایک اور سلیکٹڈ کو شکست دی، معاشی اور انتخابی ریفارمز کر کے الیکشن میں جائیں، ہماری خارجہ پالیسی تجارت ہے بھیک نہیں۔
وہ منگل کی رات بے نظیر بھٹو میونسپل اسٹیڈیم میں محترمہ بے نظیر بھٹو کی سالگرہ کے موقع پر ایک بڑے جلسے سے خطاب کررہے تھے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شہید محترمہ ملک کیلئے 30سال جدوجہد کرتی رہی، بینظیر نے جمہوریت کی بحالی کیلئے جدوجہد کی، میری والدہ ہر ظالم اور ہر آمر سے ٹکرائی۔
محترمہ شہید ملک کے غریب عوام کی آوازتھی، بے نظیرکوشہید کرنے والے سمجھ رہے تھے پیپلزپارٹی ختم ہوجائے گی۔بلاول بھٹو نے کہا کہ کرپشن کی باتیں کرنے والے عمران خان اور خاتون اوّل کی کرپشن کھل کر سامنے آرہی ہے جسکا انہیں ہر صورت جواب دینا ہوگا۔
عمران خان نے کِک بیک حاصل کرنے کیلئے خاتون اوّل کے ساتھ مل کر ایک کمپنی بنا رکھی تھی۔ عمران خان اور خاتون اوّل کو عدالتوں اور نیب میں جواب دینا ہوگا۔
عمران خان حکومت نے آئی ایم ایف سے عوام دشمن ڈیل کی اور پھر اس پر عمل بھی نہیں کیا جسکی وجہ سے ملک معاشی عدم استحکام کیساتھ ساتھ غربت اور بیروزگاری میں اضافہ ہوا اور ملک دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گیا، عوام نے چار سال عمران حکومت کو برداشت کیا تو اب کچھ وقت موجودہ حکومت کو بھی دیں جو ملک کی معاشی سمت درست کرنے کیلئے بےپناہ اور مخلصانہ کوشش کررہی ہے۔
موجودہ مہنگائی اور غربت سابقہ حکومت کے کارنامے ہیں۔ عمران حکومت کو پیپلز پارٹی اور پی ڈی ایم کی جماعتوں نے جمہوری طریقے سے حکومت سے نکال پھینکا۔ ہماری خارجہ پالیسی تجارت پر ہے نہ کہ بھیک مانگنے پر۔ عمران خان آئی ایم ایف جانے کے بجائے خودکشی کی بات کرتا تھا مگر وہ اقتدار میں آکر نہ صرف آئی ایم ایف کے پاس گیا بلکہ دنیا بھر سے بھیک مانگتا رہا۔
عمران نے توشہ خانہ خالی کردیا۔ ایک بردار ملک سے تحفے میں ملنے والی بیش قیمت گھڑی توشہ خانے میں جمع کرانے کے بجائے اسے مارکیٹ میں فروخت کردیا۔ اس برادر ملک کو جب پتہ چلا تو اس ملک کے حکمراں نے وہ گھڑی خود خرید لی۔
اس طرز عمل سے نہ صرف پاکستان بلکہ خود اس برادر ملک کی بھی توہین کی گئی۔ میں دنیا بھر میں مختلف جگہ جا کر انہیں یقین دلانے کی کوشش کررہا ہوں کہ ماضی میں جو نقصان ہو چکا وہ ہوچکا۔ اب محب وطن حکومت آچکی ہے اور تمام ممالک سے برادرانہ تعلقات ان کی ترجیح ہے۔
عمران حکومت جن ممالک سے کام تھا انہیں گالیاں دینے کی پالیسی پر چل رہا تھا جس کے نتیجے میں ملک کی عزت خراب ہونے کیساتھ معاشی عدم استحکام اور اداروں کی آزادی بھی متاثر ہوئی۔ تمام سیاسی جماعتوں اور اداروں نے اس سفر کا آغاز کردیا ہے کہ اکتوبر تک پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے باہر آجائیگا۔