اسلام آباد (فاروق اقدس)سفارتی سطح پر سردمہری، پاک بھارت میں انسانی مسئلے پر اہم بریک تھرو، دونوں ملکوں کی جیلوں میں قیدیوں کی فلاح کیلئے قائم ججز کمیٹی بحال کرنے پر اتفاق ، ٹیمیں جیلوں کا دورہ کرسکیں گی.
تفصیلات کے مطابق مصدقہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان انسانی ہمدردی کے حوالے سے ایک دیرینہ اور اہم مسئلے پر قابل ذکر پیشرفت ہوئی ہے جس میں اسلام آباد اور دہلی قیدیوں کے حوالے سے سے قائم کی گئی ریٹائرڈ ججز کمیٹی کو بحال کرنے پر متفق ہوگئے ہیں ججز کمیٹی کی بحالی کی یہ تجویز بھارت نے گزشتہ سال دسمبر میں دی تھی جس پر پاکستان میں متعلقہ اداروں اور وزارتوں سے طویل مشاورت کرنے کے بعد اب پاکستان نے بھارت کی اس تجویز سے اتفاق کر لیا ہے.
ذرائع کے مطابق پاکستان نے بھارتی تجویز سے متفق ہونے کے فیصلے سے سفارتی سطح پر نئی دہلی کو باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا ہے ، دونوں ملکوں کے درمیان انسانی مسئلے پر اتفاق رائے کی پیشرفت ایک ایسے موقع پر ہوئی ہے جب اسلام آباد اور دہلی کے درمیان سفارتی سطح پر انتہائی سردمہری موجود ہے اور کئی سال سے دونوں ملکوں کے ہائی کمیشنوں میں ہائی کمشنر موجود نہیں ہیں اور سفارتی عملہ بھی محدود کیا جاچکا ہے.
پاکستان اور بھارت نے اپنے اپنے ممالک کے ریٹائرڈ ججز پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی تھی جس کی تشکیل کا مقصددونوں ممالک کی جیلوں میں قید افراد کی فلاح بہبود کا جائزہ لینا تھا.
کمیٹی دونوں ملکوں کے چار چار ججز پر مشتمل تھی اور اس آٹھ رکنی کمیٹی کی اولین ترجیح اور ذمہ داریوں میں شک اور غلط فہمی کی بنیاد پر رستہ بھول کر ایک دوسرے کی سرحد میں داخل ہونیوالے شہریوں، ناقابل شناخت افراد اور دیگر جرائم میں گرفتار کئے جانیوالے ان قیدیوں کو جنہیں جیلوں میں غیر انسانی حالات میں رکھا گیا ہے.
بالخصوص ذہنی امراض کے شکار قیدیوں کی جلد رہائی ممکن بنانے قید کے دوران طویل عرصے سے مہلک بیمار قیدیوں کو فوری علاج معالجے کی سہولت بھی اس کمیٹی کی ذمہ داری میں شامل ہے،یہ کمیٹی 2008میں قائم کی گئی تھی لیکن نامعلوم وجوہ پر کافی عرصہ قبل اسے غیر فعال کر دیا گیا تھا.
ذرائع کے مطابق ریٹائرڈ ججوں پر مشتمل کمیٹی کی بحال کے بعد اس مرتبہ دونوں ملکوں نے قیدیوں کی فلاح کیلئے ایک قدم مزید پیشرفت پر بھی اتفاق رائے کیا ہے جس کے مطابق دونوں ملکوں کے طبی ماہرین کی میڈیکل ٹیموں کو بھی جیلوں کے دورے کی اجازت ہوگی۔