• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وقار یونس شدید تنقید کی زد میں، سابق کرکٹرز کے الزامات

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور کوچ وقار شدید تنقید کی زد میں آگئے ۔ ان پر الزامات میں شدت آگئی ہے۔ ان کے ناقدین میں محمد عامر، شاہد آفریدی اور احمد شہزاد کے بعد سابق انٹرنیشنل کرکٹر رمیز راجہ جونیئر بھی شامل ہوگئے ہیں۔

جیو سوپر کے مطابق  2011میں دو ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلنے والےر میز راجہ جونیئر نے وقار یونس پر نسل پرستی کا الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ 2011 میں ہیڈ کوچ کے دوران کراچی اور پنجاب کے کھلاڑیوں کے درمیان امتیازی سلوک کرتے تھے۔ 

مجھے قومی ٹیم کے ساتھ واحد دورے میں وقار یونس کی جانب سے بدتمیزی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ وہ دورہ میرے لیے خوفناک ہو گیا اور میں صرف گھر واپس جانا چاہتا تھا۔   دریں اثنا ٹیسٹ کرکٹراحمد شہزاد گذشتہ ایک ہفتے کے دوران متحرک ہوکر اپنے خلاف وقار یونس کی رپورٹ پر مسلسل بات کررہے ہیں۔ 

نجی ٹی وی کو انٹر ویو میں انہوں نے پھر کہا ہے کہ 2015کے ورلڈ کپ کے بعد مصباح الحق کی جگہ نجم سیٹھی   مجھے کپتان بنانا چاہتے تھے۔ وقار یونس کے ریمارکس نے میرا کیرئیر تباہ کردیا۔اگر میں نے کچھ غلط کیا ہے تو سزا دی جائے لیکن کیریئر کے ساتھ نہ کھیلا جائے۔ 

وقار یونس نے میرے خلاف ایک رپورٹ کرکٹ بورڈ میں جمع کروائی تھی، رپورٹ خود نہیں دیکھی لیکن ایک افسر نے  بتایا تھا کہ میرے اور عمر اکمل کے حوالے سے وقار یونس نے یہ رپورٹ دی ہے۔ 

خیال رہے کہ سابق فاسٹ بولر محمد عامر نے بھی وقار یونس پر تنقید کرتے ہوئے ریٹائرمنٹ اور قومی ٹیم سے علیحدگی اختیار کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ سابق کپتان شاہد آفریدی نے بھی ان سے متعلق سخت الفاظ استعمال کیے تھے۔ 

دلچسپ بات ہے کہ وقار یونس نے ماضی میں شاہد آفریدی کو سخت غصے والا اور غیرسنجیدہ قرار دیا تھا، اس رپورٹ پر آفریدی کو قیادت سے ہٹاکر ذمہ داری مصباح الحق کو سونپ دی تھی۔ 

جواب میں شاہد آفریدی نے ردعمل میں کہا تھا کہ ٹیم مینجمنٹ میں ہر شخص کو اپنے کام سے کام رکھنا چاہیے۔ ان الزامات پر موقف کیلئے آسٹریلیا میں موجود وقار یونس سے رابطہ نہیں ہوسکا۔

اسپورٹس سے مزید