کوئٹہ ( پ ر)بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماء لقمان کاکڑ نے کہا ہے کہ ضلع کوئٹہ اور مضافات میں حالیہ بارشوں سے بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے ہیں جن کا ابھی صحیح تخمینہ نہیں لگایا جا سکتا ،شدید بارشوں سے مختلف علاقے زیر آب آنے سے لو گوں کے کچے مکانات کی دیواریں اور بعض مقامات پر تو پورے گھر ہی گر گئے، اکثر مقامات پر لوگوں کے مال مویشی بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئے ۔کوئٹہ کے مضافات میں طوفانی بارش اور سیلابی ریلوں نے لوگوں کے باغات اور فصلوں کو بھی شدید نقصان پہنچایا۔ ڈیگاری، زڑخو، مارگٹ، نارواڑ ،پی ایم ڈی سی ، ہنہ اوڑک ، کلی شیلہ،کلی سران، سرہ غوڑ گئی، غزہ بند، سملی، اغبرگ، خروٹ آباد، پشتون باغ، اختر آباد، ہزار گنجی، کیچی بیگ، قمبرانی، گوہر آباد، سریاب کسٹم، میر غلام رسول آباد، بوسہ منڈی، دشت، تختانی بائی پاس ، چالو باوڑی اور پشتون آباد کے علاقوں میں بڑے پیمانے کی تباہی سے عوام شدید مشکلات سے دوچار ہیں ، سوچنے کی بات یہ ہے کہ ہنگامی حالت میں حکومت سے اگر کوئٹہ ہی نہیں سنبھالا جارہا تو کیسے گمان کیا جائے کہ ملک کے ساڑھے 45۰5 فیصد رقبے پر پھیلا ہوا وسیع بلوچستان کیسے سنبھالا جا سکے گا ۔