کراچی(ٹی وی رپورٹ)سابق چیئرمین نیب پر الزام لگانے والی طیبہ گل نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی میری ویڈیوز کی بینیفشری ہے، ایک مہینہ اور15 دن میں مجھے وزیراعظم ہاؤس میں رکھا گیا تھا، میں نے کچھ شواہد پبلک اکاونٹس کمیٹی میں جمع کروادیئے ہیں، اگر کمیٹی مزید شواہد مانگے گی توفراہم کروں گی،ترجمان نیب میرے سامنے آکر الزامات کی تردید کریں۔وہ جیونیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں شہزاد اقبال سے گفتگو کررہی تھیں،طیبہ گل کا کہنا تھا کہ میں نے یو ایس بی میں ویڈیوز اعظم خان کو دیں،میں نے ویڈیو امانت کے طور پر دی تھیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے اور میرے شوہر کو پی ایم ہاؤس میں ہماری مرضی کے خلاف رکھا گیا۔
وزیراعظم ہائوس میں ہم سے فون لے لئے گئے تھے ہمیں حبس بیجا میں رکھا گیا تھا۔ ترجمان نیب کی جانب سے طیبہ گل سے جھنگ میں جا کر ملاقات کی تردید پر طیبہ گل کا کہنا تھا کہ ترجمان نیب میرے سامنے آکر الزامات کی تردید کریں، ان کا کہنا تھا کہ میرے پاس ان کی آڈیو ہے جس میں میرے شوہر سے بات کر رہے ہیں۔اور کہہ رہے ہیں کہ میں سی ڈی اے جا رہا تھا، چیئرمین نے روک لیا، طیبہ کے مطابق ترجمان نیب نے کہا کہ اگر آپ کے ساتھ زیادتی ہوئی تو میں جھنگ کا ساتھ دوں گا۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی کی طرف سے طیبہ گل سے ملاقات کی تردید پر طیبہ گل کا کہنا تھا کہ اگروہ وہاں موجود نہیں تھے تو ان تک ویڈیوز کیسے پہنچیں، میں نے یو ایس بی میں ویڈیوز اعظم خان کو دیں،میں نے ویڈیو امانت کے طور پر دی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ویڈیوز مجھ سے پوچھے بغیر آن ایئر کیں۔اس سوال پر کہ ملٹری سیکرٹری کا ریکارڈ آپ کے وزیراعظم ہائوس میں قیام کے دعوے کی نفی کر رہا ہے ، پر طیبہ گل کا کہنا تھا کہ اگر یہ نیب سے میرا ریکارڈ ڈیلیٹ کرا سکتے ہیں تو وزیر اعظم ہائوس سے کیوں نہیں؟ انہوں نے کہا کہ میرے سامنے آ کر تردید کریں۔ وزیراعظم ہائوس میں اپنے قیام سے متعلق ثبوت کے سوال پر انہوں نے کہا کہ میرے پاس کوئی ثبوت نہیں، میرا اور میرے شوہر کا فون لے لیا گیا تھا، طیبہ گل کا کہنا تھا کہ مجھے میری مرضی کے خلاف وزیر اعظم ہائوس میں رکھا۔پروگرا م میں جب یہ سوال کیا گیا کہ چیئر مین نیب سے گفتگو کے دوران تو آپ کا رویہ دوستانہ تھا ،تو طیبہ گل نے جواب میں کہا کہ آڈیو میں میرا رویہ دوستانہ اس لئے تھا کہ میں ریکارڈ کر کے ان سے اگلوا سکوں اور ایکسپوز کر سکوں۔