اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے سول جج بہاول نگر ملک فاروق اور ان کی اہلیہ کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی ہے۔ جمعہ کو رات گئے دائر درخواست پر رات گیارہ بجے سماعت کی گئی جس کیلئے رجسٹرار آفس کھولا گیا۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ پولیس گرفتاری کیلئے چھاپے مار رہی ہے اور خدشہ ہے کہ گرفتار کر لیا جائے گا ، عدالت حفاظتی ضمانت منظور کرے۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے 10ہزار روپے مالیتی مچلکوں کے عوض سول جج ملک فاروق اور ان کی اہلیہ کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 18 جولائی تک متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر اپنی درخواست میں سول جج نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سیشن جج نے مجھے مختلف مقدمات کے فیصلے ان کی مرضی کے کرنے کا کہا لیکن میں نے میرٹ پرفیصلے کئے ، سیشن جج نے مجھے دھمکی دی پھر تبادلہ کرایا اور اب مقدمہ درج کرا دیا ہے ، پولیس گھر پر چھاپے مار رہی ہے ، میرے پاس سیشن جج کے وٹس ایپ میسجز ، کالز کا مکمل ریکارڈ موجود ہے۔ اس وقت علاج کیلئے اسلام آباد میں ہوں ، گرفتاری کا خدشہ ہے لہٰذا حفاظتی ضمانت منظور کی جائے۔