کراچی (اسٹاف رپورٹر) سری لنکا میں جاری سیاسی کشیدگی کے باعث پاکستان اور سری لنکا ٹیسٹ سیریز پر غیر یقینی کے بادل منڈلا رہے ہیں لیکن پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سیریز کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ سیریز پروگرام کے مطابق ہوگی۔ پاکستانی ٹیم کا ہوٹل ہائی سیکیورٹی زون میں ہے۔ کولمبو میں صداراتی محل اور وزیر اعظم ہائوس ٹیم ہوٹل کے قریب ہیں۔ امریکا اور برطانیہ کے سفارت خانے بھی ہوٹل کے ساتھ ہیں۔ بدھ کو پاکستانی ٹیم نے کولمبو میں سہ روزہ میچ مکمل کیا اور جمعرات کو ٹیم صبح گیارہ بجے کولمبو سے روانہ ہوگی اورساحلی شہر گال پہنچے گی جہاں ہفتے سے پہلا ٹیسٹ شروع ہونا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کولمبو میں پاکستانی ہائی کمیشن اور کرکٹ سری لنکا سے مسلسل رابطے میں ہے۔ سری لنکا میں وزیراعظم رانیل وکرم سنگھے نے مشتعل مظاہرین کے وزیر اعظم ہاؤس پر دھاوا بولنے کے بعد فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ حالات پر قابو پانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے۔ صدر کوٹابایا راجہ پکشے کا اپنے خاندان کے ہمراہ ملک سے فرار ہونے کے بعد وزیر اعظم رانیل وکرم سنگھے عبوری صدر بن گئے ہیں اور انہوں نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔سری لنکا میں معاشی و سیاسی بحران مزید سنگین ہو گیا ہے اور وزیر اعظم کے دفتر کے ترجمان کے مطابق ملک میں ایمرجنسی کا نفاذ کرتے ہوئے مغربی صوبے میں کرفیو لگا دیا گیا ہے۔مشتعل مظاہرین نے وزیر اعظم کے دفتر پر دھاوا بول دیا ہے اور احتجاج کرتے ہوئے وہ وزیراعظم کے دفتر کے اندر داخل ہو گئے ہیں تاہم سری لنکن وزیر اعظم اس وقت اپنے دفتر میں موجود نہیں بلکہ وہ گذشتہ چند روز سے روپوش ہیں۔ پاکستانی ٹیم انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پاک سری لنکا سیریز کے حوالے سے ہونے والی قیاس آرائیوں میں کوئی صداقت نہیں، دونوں بورڈز ایک دوسرے سے رابطے میں ہیں۔ سری لنکا میں موجود پاکستانی ہائی کمشنر کے ساتھ بھی صورتحال پر بات چیت کر رہےہیں، سیریز پر فی الحال کسی قسم کے خدشات کے بادل نہیں منڈلا رہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے دورے پر موجود قومی کرکٹ ٹیم کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان ہائی کمیشن سے رابطہ کیا ہے اور ابھی تک حالات قابو میں ہیں۔