• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایران کو ایٹمی قوت نہیں بننے دینگے، امریکی صدر، تہران دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے، سعودی عرب

جدہ(جنگ نیوز)جدہ کانفرنس برائے امن و ترقی ہفتے کو شروع ہو گئی، سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے افتتاحی خطاب میں کہا ہے کہ خطے کے ممالک کےمعاملات میں مداخلت نہ کرے، صدر جو بائیڈن نے کہا کہ ’سرحدوں میں زبردستی تبدیلیاں ہونے نہیں دینگے،ایران کو جوہری توانائی حاصل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔‘

تفصیلات کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تیل کی قیمتوں میں استحکام کیلئے ترسیل برقرار رکھنا انتہائی ضروری ہیں جبکہ مصری صدر نے کہا کہ امریکا کے ساتھ وسیع البنیاد تعاون کے خواہاں ہیں۔

صدر بائیڈن نے کہا کہ ایران کی جوہری سرگرمیاں خطرہ، حلیفوں کے ساتھ مل کر خطے کو درپیش خطرات سے نمٹنے کا عزم رکھتے ہیں، مشرق وسطیٰ میں پائیدار تعلقات قائم کر کے مستحکم معیشت کی بنیاد ڈالیں گے۔

شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ ہم امید ظاہر کرتے ہیں کہ کانفرنس سے عرب ممالک اور امریکہ کے درمیان تعلقات کے فروغ کا نیا باب کھلے گا۔انہوں نے کہا ہے کہ ’کانفرنس کا انعقاد ایسے وقت میں ہو رہا ہے جبکہ دنیا کو مختلف چلیجنز کا سامنا ہے‘۔

انہوں نے کہا ہے کہ ’عالمی معیشت کا استحکام تیل کی قیمتوں میں استحکام سے جڑا ہوا ہے‘۔’تیل کی قیمتوں میں استحکام برقرار رکھنے کے لیے ترسیل کو برقرار رکھنا انتہائی ضروری ہے‘۔انہوں نے کہا ہے کہ ’تیل منڈی میں استحکام لانے کے لیے سعودی عرب نے اس سے پہلے ہی اپنی پیداوار کو 13 ملین بیرل تک لانے کا اعلان کر رکھا ہے‘۔

انہوں نے کہا ہے کہ ’ہم ایران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ خطے کے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرے‘۔ولی عہد نے کہا ہے کہ ’عراق میں امن و استحکام پورے خطے کے لیے ضروری ہے جبکہ شام اور لیبیا کے مسائل سے پورا خطہ متاثر ہے‘۔

صدر جو بائیڈن نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’ایران کو جوہری توانائی حاصل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔‘سبق ویب سائٹ کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ ’ایران کی جوہری سرگرمیاں خطے کی امن وسلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔‘’ہم اپنے حلیفوں کے ساتھ مل کر خطے کو درپیش خطرات سے نمٹنے کا عزم رکھتے ہیں‘۔

انہوں نے کہا ہے کہ ’ہم مشرق وسطی میں پائیدار تعلقات قائم کرکے مستحکم معیشت کی بنیاد ڈالیں گے۔‘امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’خطے کے امن واستحکام کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے اور نہ ہی زبردستی سرحدوں میں تبدیلیاں ہونے دیں گے‘۔’بحری تجارتی گزرگاہوں کو محفوظ رکھنا ہماری اولین ترجیح ہے۔ ہم بحری راستوں کو محفوظ بنائیں گے‘۔

اہم خبریں سے مزید