کراچی (نیوز ڈیسک) 90؍ سالہ بھارتی خاتون رینا چیبار کا راولپنڈی کے دورے کا خواب اس وقت پورا ہوا جب پاکستان نے انہیں ویزا دیا۔ وہ تقسیم ہند کے 75 برس بعد اپنے آبائی شہر کا دورہ کرنے کیلئے واہگہ کے راستے پاکستان پہنچیں۔ پاکستان پہنچتے ہی وہ راولپنڈی کیلئے روانہ ہوگئیں جہاں وہ اپنے پرانے گھر پریم نواس اور اپنے اسکول کا دورہ کریں گے اور اپنے بچپن کے دوستوں سے بھی ملاقات کی کوشش کریں گی۔ سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی ہوئی ویڈیو میں ورما، جن کا تعلق پونے سے ہے، کہتی ہیں کہ ان کی فیملی دیوی کالج روڈ راولپنڈی میں رہتی تھی جب تقسیم ہند کا واقعہ پیش آیا۔ وہ کہتی ہیں کہ میں ماڈرن اسکول میں پڑھتی تھی، میرے چار بہن بھائی بھی اسی اسکول میں تھے، میرے بھائی اور بہن نے گورڈن کالج میں تعلیم حاصل کی جو ماڈرن اسکول کے قریب ہے۔ میرے بڑے بہن بھائیوں کے دوست مسلم تھے جو ہمارے گھر آتے تھے، میرے والد ترقی پسند خیالات کے مالک تھے اور انہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا تھا کہ لڑکے لڑکیاں آپس میں ملیں۔ تقسیم سے قبل ہندو مسلم کا کوئی ایشو نہیں تھا، یہ سب تقسیم کے بعد ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ تقسیم ہند غلط تھی لیکن اب چونکہ یہ سب ہو چکا ہے اسلئے دونوں ملکوں کو مل کر ہمارے لیے ویزا پابندیوں میں نرمی کرنا چاہئے۔ بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن نے جذبہ خیر سگالی کے تحت ورما کو تین ماہ کا ویزا جاری کیا۔ تقسیم ہند کے وقت ان کی عمر 15؍ سال تھی۔ انہوں نے پاکستان دورے کی خواہش کیلئے ٹوئٹر پر وزیر مملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر کو ٹیگ کیا جس کے بعد انہوں نے ویزا کے حصول میں ان کی مدد کی۔