• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور چڑیا گھر ٹھیکیدار کو 2 ماہ کے اندر جھولے ہٹانے کا حکم

پشاور (نیوز رپورٹر) پشاورہائیکورٹ نے پشاور چڑیا گھر کے ٹھیکیدار کو جھولے ہٹانے کیلئے مزید مہلت دیتے ہوئے 2ماہ کے اندر اندر جھولے ہٹانے کا حکم دے دیا، چیف جسٹس قیصررشید خان اور جسٹس شاہد خان پرمشتمل بنچ نے ٹھیکہ دار کی درخواست پر سماعت کی ،اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر چڑیا گھر حسینہ بھی عدالت میں پیش ہوئیں۔ دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل تیمورعلی شاہ نے عدالت کو بتایا کہ چڑیا گھر میں اس کے موکل نے 4 ملین روپے سے زائد لاگت کے جھولے لگائے ہیں۔ ہم جھولے ہٹارہے ہیں اور انتظامیہ نے ایک مہینے کی مہلت دی ہے ،یہ ناکافی ہے لہذا عدالت انہیں مزید وقت دے۔ اس موقع پر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سیدسکندرحیات شاہ نے کہا کہ عدالتی احکامات پر چڑیا گھر نے جھولے بند کئے ہیں، جھولوں کے شور سے جانور ڈسٹرب ہورہے تھے جبکہ ڈپٹی ڈائریکٹر چڑیاگھر نے بتایا کہ عدالت نے مارچ 2021 میں چڑیا گھر سے جھولے ہٹانے کا حکم دیاتھاجس کے بعد ٹھیکہ دار کو ایک مہینے کا ٹائم دیاگیا لیکن ابھی تک انہوں نے جھولے نہیں ہٹائے۔انہوں نے بتایا کہ بار بار ہم ان کو نوٹس دے رہے ہیں یہ کام شروع کرتے ہیں اورپھر چھوڑ دیتے ہیں۔دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ جانوروں کو چڑیا گھر میں قید کررکھا ہے، ان کو مزید پریشان نہیں کرنا چاہئے۔ جھولوں کے شور کی وجہ سے جانور پریشان ہوتے ہیں، اس وجہ سے عدالت نے ان کو ہٹانے کا حکم دیا۔ فاضل جسٹس نے مزید کہا کہ جانوروں کا خیال رکھنا ضروری ہے۔بعدازاں عدالت نے ٹھیکیدار کو دو مہینے میں جھولے ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ۔
پشاور سے مزید