لاہور(نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ پہلے ہی بے توقیر ہے،الیکشن کمیشن کے بعد اب عدلیہ کو بھی متنازعہ بنا یا جا رہاہے۔ ملک میں کوئی ایسا ادارہ نہیں بچاجس پر عوام اعتبار کرنے کو تیار ہوں۔ پہلی دفعہ دیکھنے میں آیا ہے کہ لوگ اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے نام لے کر انھیں تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ سیاسی جھگڑے عدالتوں کونہیں آخرکار سیاست دانوں کو ہی حل کرنا پڑیں گے۔ تینوں بڑی سیاسی جماعتیں اقتدار کی جنگ میں اس حد تک نہ جائیں کہ خدانخواستہ ملک کا بڑا نقصان ہو جائے۔ بحران کے خاتمہ کے لیے پارلیمنٹ میں موجود جماعتیں گرینڈ ڈائیلاگ کا آغاز کریں، سب متفق ہیں تو جماعت اسلامی ملک اور عوام کی خاطر میزبانی کے لیے تیار ہے۔ سب عدالتوں سے مرضی کے فیصلے لینے کی کوشش میں ہیں،فیصلہ حق میں آئے تو قبول ورنہ تنقید سیاسی جماعتوں کا وتیرہ بن گئی۔ حکمرانوں نے مفادات کی لڑائی گلی کوچوں میں پھیلا دی۔ خبردار کرنا چاہتا ہوں کہ حالات بدترین صورت حال اختیار کر چکے ہیں۔