• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں بمپر کرکٹ سیزن شروع، 17 سالہ انتظار اگلے ماہ ختم، انگلش ٹیم کی آمد کا اعلان

کراچی (اسٹاف رپورٹر) انگلینڈ کرکٹ ٹیم 17سال کے طویل وقفے کے بعد آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کرے گی اس دوران وہ کراچی میں چار اور لاہور میں تین ٹی ٹوئنٹی انٹر نیشنل میچ کھیلے گی۔2005کے بعد انگلش ٹیم نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا ہے۔اس کے ساتھ ہی پاکستان میں بمپر انٹرنیشنل سیزن شروع ہوجائےگا۔ سات میچوں کی سیریز 20 ستمبر سے 2 اکتوبر تک کراچی اور لاہور میں کھیلی جائے گی۔ ابتدائی چار میچز نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں 20، 22، 23اور 25ستمبرجبکہ باقی تین میچز 28 ، 30ستمبر اور 2 اکتوبر کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہوں گے۔ یہ تمام میچز پاکستانی وقت کے مطابق شام 7:30 بجے شروع ہوں گے۔ 2022-23کے سیزن میں انگلینڈ کے علاوہ نیوزی لینڈ، ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں پاکستان کا دورہ کریں گی اور پاکستان50 اوورز کے ایشیا کپ کی میزبانی بھی کرے گا۔ انگلینڈ کی ٹیم نومبر میں ٹیسٹ میچ کھیلنے دوبارہ پاکستان آئے گی۔ ٹی ٹوئنٹی سیریز کے بعد دونوں سائیڈز تین ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کھیلنےکے لیے دوبارہ دسمبر میں مدمقابل آئیں گی۔ ڈائریکٹر انٹرنیشنل پی سی بی ذاکر خان نے کہا انہیں خوشی ہے کہ پاکستان کے ایک مصروف ہوم انٹرنیشنل سیزن کا آغاز انگلینڈ کرکٹ ٹیم کی کراچی اور لاہور آمد سے ہورہا ہے۔ آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سے قبل دنیا کی ایک بہترین ٹی ٹوئنٹی سائیڈ کے خلاف سات میچز کی سیریز سے قومی ٹیم کو میگا ایونٹ کی تیاریوں میں مدد ملے گی۔ پاکستان مارچ اوراپریل میں کامیابی سے آسٹریلیا کی میزبانی کرچکا ہے ۔2005 کے بعد پہلی مرتبہ پاکستان کا دورہ کرنے والی انگلینڈ کی میزبانی کے لیے بھی انہی انتظامات کو دہرائیں گے۔ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ نے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے گزشتہ ماہ پاکستان کا دورہ کرنے والی ریکی ٹیم کے مطمئن ہونے پر ہی دورے کی تصدیق کی ہے۔ یقین ہے کہ شائقین دونوں ٹیموں کو سپورٹ کرنے اسٹیڈیمز کا رخ کریں گے۔ ایم ڈی انگلینڈ مینز کرکٹ روب کی کا کہنا ہے کہ سات ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچزپر مشتمل اس سیریز سے انہیں آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کی تیاریوں میں مدد ملے گی۔ اس سیریز اور پھر رواں سال کے آخر میں پاکستان میں ٹیسٹ سیریز کے انتظامات کے حوالے سے پی سی بی، برطانوی ہائی کمیشن اور دیگر متعلقہ حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ روب کی کا کہنا ہے کہ وہ ای سی بی اور پی سی اے کے نمائندگان کی پری ٹور آمد اورٹورز کے شیڈول کی منصوبہ بندی میں تعاون کرنے پر پی سی بی اور مقامی انتظامیہ کے مشکور ہیں۔

اسپورٹس سے مزید