• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈرون حملے میں ایمن الظواہری کی ہلاکت، امریکا اور طالبان کا ایک دوسرے پر دوحہ معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام

واشنگٹن (اے ایف پی،واجد علی سید ) امریکی صدر جو بائیڈن نے تصدیق کی ہے کہ کابل میں سی آئی اے نے ایک ڈرون حملے میں القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کو ہلاک کردیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ نائن الیون حملوں میں مرنے والوں کے اہلخانہ کو انصاف مل گیا ہے ،طالبان نے درون حملے کی تصدیق کی ہے تاہم طالبان یا القاعدہ نے ڈرون حملے میں ایمن الظواہری کی ہلاکت کی تصدیق یا تردید سے گریز کیا ہے ، طالبان حکومت اور امریکا نے ایک دوسرے پر دوحہ امن معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے،طالبان حکومت کے نائب وزیر اطلاعات اور ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری بیان میں امریکی ڈرون حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے عالمی قوانین اور دوحہ امن معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا،ترجمان طالبان نے مزید کہا کہ کسی ملک میں حملہ آور ہونا اس کی قومی سلامتی کو چیلنج کرنے کے مترادف اور عالمی قوانین کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے، 20 سالہ فوجی آپریشن جیسے ناکام تجربات کو دہرانا افغانستان، امریکا اور خطے کے مفاد میں نہیں، امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ طالبان نے القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کو پناہ دے کر دوحہ معاہدے کی کھلے طریقے سے خلاف وزری کی ہے، انٹونی بلنکن نے ایک بیان میں کہا کہ طالبان کی جانب سے اپنے وعدوں کی پاسداری کرنے کی ناکامی کے باوجود ہم افغان عوام کی انسانی امداد اور ان کے انسانی حقوق، خاص طور پر خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کی حفاظت کرتے رہیں گے، طالبان نے امریکا کے ڈرون حملے کا اعتراف کیا ہے تاہم ہلاکتوں کی کوئی تفصیلات نہیں بتائیں اور نہ ہی القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کا نام لیا ،وزارت داخلہ نے ڈرون حملے کی خبروں کی تردید کی تھی لیکن طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے منگل کو کہا کہ ایسا اس لیے کہا گیا کیونکہ ڈرون حملے کی تحقیقات جاری تھیں، ادھر ایک سینئر امریکی عہدیدار نے کہا کہ ایمن الظواہری کی تلاش دہشت گردی کے خلاف مسلسل کام کا نتیجہ ہے۔

اہم خبریں سے مزید