• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سعودی عرب نے تیل کی پیداوار میں اضافہ کی درخواست مسترد کردی

ہیلی فیکس(نمائندہ جنگ)سعودی عرب نے امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے تیل کی پیداوار میں بڑے اضافے کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے، برطانوی اخبار ٹیلی گراف کے مطابق سعودی عرب اور روس کی سربراہی میں تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک) اتحاد کے اعلان کے بعد ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، اوپیک نے ستمبر سے سپلائی میں صرف 100,000 بیرل یومیہ اضافہ کرنے پر اتفاق کیاہے جبکہ تجزیہ کاروں نے کہا کہ یہ اقدام، یومیہ عالمی تیل کی طلب کے تقریباً 86 سیکنڈ کے برابر ہے جو یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کے دوران مارکیٹ پر دباؤ کو کم کرنے کے لیے ناکافی ہے۔واضح رہے کہ یہ اعلان گزشتہ روز ویانا میں ہونے والے اجلاس میں کیا گیا ہے۔ اجلاس یہ فیصلہ امریکی صدر جو بائیڈن کے جولائی میں سعودی عرب کے دورے کے بعد سامنے آیا ہے، امریکی صدر نے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات میں مزید تیل پمپ کرنے کی درخواست کی تھی جیسے ویانا میں تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک نے مسترد کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے بھی مارچ میں سعودی عرب کا دورہ کیا تھا، جس میں ولی عہد سے ملاقات میں یہی مطالبہ کیا گیا تھا مگر ویانا میں ہونے والے اجلاس میں جسے مسترد کر دیا گیا ہے۔ منگل تک برطانیہ میں پیٹرول کی اوسط قیمت 180.7 پنس فی لیٹر تھی، یعنی فیملی کار کو بھرنے کے لیے £99 سے زیادہ خرچ آتا ہے۔سعودی عرب امریکہ کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے لیکن اسے روس کے ساتھ بھی اپنے تعلقات برقرار رکھنے کی ضرورت ہے، جس کی برآمدات یوکرین پر حملے کے بعد پابندیوں کی وجہ سے محدود ہو رہی ہیں۔
یورپ سے سے مزید