• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا نہیں ہونا چاہئے، میجر جنرل بابر افتخار

کراچی(ٹی وی رپورٹ)ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا شروع ہوجاتا ہے، یہ نہیں ہونا چاہئے، پاک فوج کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے اور کھڑی رہے گی، کشمیر کےمسئلہ کا حل ہونا چاہئے، ہرسطح پر کوششیں جاری رکھیں گے، یکم اگست کو ہیلی کاپٹر کا افسوسناک حادثہ ہوا، ایمن الظواہری واقعے پر وزارت خارجہ نے بہت واضح بیان جاری کردیا ہے، سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ پاکستان کی زمین استعمال ہوئی ہو، وزارت خارجہ کی وضاحت کے بعد کسی بیان کا تُک نہیں بنتا،ن لیگ کے رہنما محسن شاہنواز رانجھا نے کہا کہ غلط حلف نامہ دینے پر الیکشن کمیشن عمران خان کو نااہل کرے،وہ جیو نیوز کے پروگرام ’’نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ‘‘ میں میزبان مبشر ہاشمی سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں تجزیہ کاروں منیب فاروق اور حبیب اکرم نے بھی اظہار خیال کیا۔پروگرام کی تفصیلات کے مطابق مبشر ہاشمی: گزشتہ دنوں پہلے لسبیلہ میں ہیلی کاپٹر حادثہ ہوا، اس میں پاک فوج کے لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی سمیت چھ افسران شہیدہوئے، آپ نے کہا تھا کہ اس حادثے سے متعلق مزید شیئر کریں گے، آپ کے پاس ایسی معلومات ہیں جو قوم سے شیئر کی جاسکیں؟ میجر جنرل بابر افتخار: یہ بہت unfortunate incident تھا، یکم اگست کو کمانڈر 12 کور لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی شہید ، ان کے ساتھ میجر جنرل امجد اور بریگیڈیئر خالد جو ان کے کمانڈر انجینئرز تھے 12کور کے، ان سب کے ساتھ اور ہیلی کاپٹر کے دو پائلٹس اور ایک کریو چیف، ان کے ساتھ جو فلڈ ریلیف کی کوشش تھی اس کو سپروائز کررہے تھے، جس علاقے میں یہ تھے یہاں پر بہت زیادہ تعداد میں پانی تھا اور بہت زیادہ لوگوں کو امداد کی ضرورت تھی، اس لیے کور کمانڈر صاحب وہاں خود گئے اور خود اسے سپروائز کررہے تھے، اسی دوران ایک unforeseen weather develop ہوا، جب وہ ایریا دیکھ کر سپرویژن کے واپس جارہے تھے اور حب ڈیم کے پاس تھے تو وہاں پر mountaines drain ہے وہاں پر اچانک unforeseen seather develop ہوا جس کی وجہ سے یہ unfortunate incident ہوا، اس mountanies train میں ہیلی کاپٹر کا کریش ہوا، اس حوالے سے جتنی بھی تحقیقات ہوئی اس کی تفصیلات ہماے پاس آچکی ہیں، and these are the details of the incident ۔ مبشر ہاشمی: اس حادثے کے بعد افواج پاکستان کیخلاف سوشل میڈیا پر منفی کمپین چلائی گئی جس کے حوالے سے کچھ دیر پہلے آپ کا بیان بھی سامنے آیا تھا، اس منفی پروپیگنڈے کے پیچھے کیا عوامل تھے اور کون لوگ ملوث تھے؟ میجر جنرل بابر افتخار: ہم نے تھوڑ ی دیر پہلے ایک پریس ریلیز جاری کیا، اسے دینے کی وجہ بھی آپ کو explain کردیتا ہوں، یکم اگست کے بعد جب یہ unfortunate incident ہوا، تمام ادارے کرب کی کیفیت سے گزر رہے تھے شہداء کی فیملیز اور سب، ہم نے ان کی مکمل احترام کے ساتھ تدفین کی، کل شام شہداء کیلئے دعا بھی ہوئی، اس ساری چیز سے گزرتے ہوئے تین چار دن لگے، آج ہم نے یہ بیان اس لئے دیا ہے، اس بیا ن کی وجہ یہ ہے کہ جب یہ واقعہ ہوا تو اس کے فوراً بعد سوشل میڈیا پر بہت ہی غلط قسم کا پراپیگنڈا اور لوگوں نے بہت insensitive قسم کے comments دینا شروع کردیئے، وہ segment تھا جنہوں نے یہ کیا اور which was very hurtfull اور شہداء کی فیملیز اور in situation itself اور پوری قوم ایک بہت کربناک کیفیت سے گزر رہی تھی، اس دوران اس طرح کی قیاس آرائیاں کرنا، اس طرح سے اپنے ذاتی ترجیحات کو سامنے رکھتے ہوئے اس قسم کے comments سوشل میڈیا پر دینا بہت ہی insensitive تھا، جس کی وجہ سے پورے ادارے میں ہمارے رینک اینڈ فائل میں خاص طور پر شہداء کے لواحقین کو بہت تکلیف پہنچی، یہ بتانا اس لئے ضروری تھا کہ پوری قوم پاکستان کی مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے، جس طرح پوری قوم کی سپورٹ ہمیں اس دوران ملی، ہمارے شہداء کی فیملیز کو ملی، اس کیلئے پوری قوم کا جتنا بھی شکریہ ادا کیا جائے وہ کم ہے۔
اہم خبریں سے مزید