غنی دہلوی
پاکستان کے جیالے بچّو
دریا بن کر نُور کا پھیلو
اپنے وطن کے پیارے بچّو
سُورج بن کر گھر گھر چمکو
کپڑے پہنو صاف اور سُتھرے
بن کر رہو تُم دن بھر اُجلے
نِکھرے نِکھرے آؤ نظر تُم
ایسے چمکو جیسے انجم
اُبھرو گے تُم سُورج بن کر
جاؤ گے اِک دن چاند کے اُوپر
چمکو بن کے چاند ستارے
چہرے ہوں پُر نُور تمہارے
تُم ہی ہو تنویر وطن کی
تُم ہی ہو تقدیر وطن کی
اپنی کاوش، اپنی محنت
اپنے بازو ، اپنی طاقت
راہِ عمل میں قدم بڑھاؤ
اپنے وطن کو اور سجاؤ
منزل منزل بڑھتے جاؤ
پربت پربت چڑھتے جاؤ
اپنے وطن کے نغمے گاؤ
علم و عمل کی شمع جلاؤ