• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ندیم الرشید

وہ زمانے گئے جب صرف کتابیں رٹ کر، امتحان میں کام یابی حاصل کی جاتی تھی، اب نیا دور ہے، طالب علموں کو خود اعتماد بنانے کے لیے اسکول کی سطح ہی سے پریزینٹیشن لینی شروع کر دی جاتی ہے، بالخصوص یونیورسٹی میں تو ہر طالب علم کے لیے لازمی ہے کہ وہ کورس کے حوالے سے کسی موضوع پر پریزینٹیشن دے، یہ عمل صرف تعلیمی اداروں تک ہی محدود نہیں ہے اور نہ ہی اس کا مقصد صرف امتحان میں کام یابی حاصل کرنا، اچھے نمبرز لینا ہے، بلکہ عملی زندگی میں بھی پریزینٹیشن اسکلز بہت کام آتی ہیں۔ 

اس سےخود اعتمادی تو پیدا ہوتی ہی ہے، عملی زندگی میں بھی آسانی ہو جاتی ہے۔ پریزینٹیشن دینے کے ویسے تو بہت سے طریقے ہیں، لیکن دور جدید میں ملٹی میڈیا پریزنٹیشن زیادہ مؤثر سمجھی جاتی ہے، بہت سے نوجوانوں کو یہ پریشانی لاحق ہوتی ہے کہ ملٹی میڈیا پر پریزینٹیشن کیسے دی جائے؟

مقرر کو بولنے کے ساتھ ساتھ اپنے مواد کو اہم نکات اور اشارات کی صورت میں حاضرین کے سامنے سلائیڈز کی صورت میں پیش کرنا ہوتا ہے۔ پریزنٹیشن کی تیاری اور پیش کش میں جن اہم امور اور آداب کو پیش نظر رکھنا چاہیے، درج ذیل نکات کو غور سے پڑھیں اور ان پر عمل پیرا ہوکر کامیابی حاصل کریں۔

کلراسکیم، فونٹ

پریزنٹیشن تیار کرتے ہوئے بہت زیادہ رنگوں کا استعمال مت کریں، یعنی اسے بہت رنگین مت بنائیں۔ ایسا نہ ہو کہ یہ گولے گنڈے کا اشتہار بن جائے۔کلر اسکیم اور فونٹ یعنی رنگوں اور رسم الخط کے انتخاب میں سادگی اور سنجیدگی کے اصول کو ملحوظ نظر رکھیں۔ بصری معلوما ت کی پیش کش میں تصاویر یا عبارات کم ہوں ، لیکن واضح ہونی چاہییں۔ پیراگراف گنجلک ، پیچیدہ اور بہت زیادہ اعداد و شمار سے بھرے ہوئے نہ ہوں۔ Animations دینے سے گریز کریں۔ یہ سنجیدگی اور متانت کے تقاضوں کے خلاف ہے۔

پریزنٹیشن شروع کرنے سے قبل اپنے دوستوں، بہن، بھائی یا شیشے کے سامنے کم از کم ایک مرتبہ مشق ضرور کریں۔ دنیا کے تمام مقررین کم از کم ایک دفعہ کی مشق کو لازمی قرار دیتے ہیں۔ امریکی براڈ کا سٹر لیری کنگ کا کہنا ہے کہ’’Articuulate ‘‘ لفظ بہ لفظ اظہار۔ یعنی، جو بھی کہنا ہے، پہلے ریکارڈ کرکے سنیں۔ پریزینٹیشن سے قبل گلے کو آواز کو آرام دیں۔

بیک اپ ضرور رکھیں

کسی بھی قسم کی تکنیکی خرابی کبھی بھی ہو سکتی ہے، اس لیے ہمیشہ اپنی پریزینٹیشن کی ایک کاپی ای میل یا یو ایس بی میں ضرور محفوظ کرلیں، اس کے علاوہ اپنا لیپ ٹاپ وغیرہ بھی پہلے سے چیک کرلیں کہ ٹھیک ہے یا نہیں۔ ہال میں جانے سے پہلے تیار مواد اور معلومات کو ایک مرتبہ دوبارہ دیکھ لیں۔ اگر کچھ معلومات نامکمل ہیں، تو انہیں مکمل کرلیں۔

عام فہم الفاظ کا استعمال کریں

٭ضروری نہیں ہے کہ حاضرین محفل تما م تکنیکی اصطلاحات سے واقف ہوں، اس لیےآپ کو چاہیے کہ سادہ اور عام فہم زبان میں پریزینٹیشن دیں تا کہ ان کی دل چسپی بھی رہے اور وہ اکتائیں بھی نہیں۔ موضوع سے متعلق مواد کو سامعین پر تھوپیں نہیں بلکہ انہیں معلومات سے قائل کریں۔ اس کے علاوہ اپنے موضوع کو مثالوں، واقعات اور مشاہدات کے ذریعے مکمل واضح کریں۔ زیادہ توجہ سامعین کی طرف ب ہونی چاہیے، اسکرین پر نہیں۔

یک ہی جگہ کھڑے مت رہیں

اگر آپ کھڑے ہوکر پریزنٹیشن دے رہے ہیں، تو ایک ہی جگہ جم کر کھڑے نہ ہوں بلکہ تھوڑا بہت چلیں بھی، حاضرین کو بھی اپنی گفتگو میں شامل کریں، بہت زیادہ نہیں۔ تازہ دم اور پر جوش دکھائی دینے کی کوشش کریں۔ اگر دوران پریزنٹیشن آپ کو گھبراہٹ سے بچنے کے لیے مجمعے کو اپنے گھر کا فرد سمجھیں۔ لوگوں کی آنکھوں میں مت دیکھیں لیکن کچھ دوست چہرے تلاش کریں ان کو دیکھیں مسکرائیں اور اپنی بات جاری رکھیں۔

آغاز اور اختتام

شروع میں اپنا تعارف اور آخر میں شکریہ ادا کریں۔ ابتدائیہ بہت جان دار یا دل چسپ ہونا چاہیے، اچھے الفاظ کے پیراہن اوڑھائیں۔ وقت کا خیال رکھیں، آخری دس منٹ سوال و جواب کی نشست کے لیے مختص ہوتے ہیں، اس سے قبل اپنی پریزینٹیشن مکمل کرلیں۔

درج بالا چند اہم نکات ہیں، جن پر عمل کرکے آپ بہترین پریزینٹیشن دے سکتے ہیں۔ یاد رکھیں خود اعتمادی کسی بھی کام کی تکمیل کے لیے انتہائی اہم ہے، جو بھی کام کریں، پوری لگن اور اعتماد کے ساتھ کریں، پھر کام یا ب ہونے سے آپ کو کوئی نہیں روک سکتا۔