• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور، بچوں کیلئے مائوں کے دودھ کی اہمیت کے بریسٹ فیڈنگ کا افتتاح کردیا گیا

پشاور (خصوصی نامہ نگار) محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے بچوں کے لئے مائوں کے دودھ کی اہمیت وافادیت بارے عالمی مہینہ برائے بریسٹ فیڈنگ کا باضابطہ افتتاح کر دیا ، صوبے کے مختلف اضلاع میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ دفاتر کے زیر انتظام آگاہی کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے، ضم اضلاع میں بھی مہینے کی مناسبت سے سرگرمیوں کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ سیکرٹری صحت عامر سلطان ترین افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی تھے، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر شاہین آفریدی، یونیسف کے ڈاکٹر عبداللہ محمد یوسف اور ڈائریکٹر نیوٹریشن خیبر پختونخوا فضل مجید بھی اس موقع پر موجود تھے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ بچوں کو دودھ پلانا صحت عامہ کا سب سے بڑا اقدام ہے جو بچوں کو صحت مند زندگی کا بہترین آغاز فراہم کر سکتا ہے،بچوں کو انفیکشن ، ڈائریا جیسی بیماریوں سے بچانے، مضبوط قوت مدافعت پیدا کرنےاور نوزائیدہ بچوں کی اموات کو روکنے میں مائوں کا دودھ اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں تقریباً 50 فیصد بچے چھ ماہ تک ماں کے دودھ اور خصوصی دودھ پلانے سے محروم رہتے ہیں جو تشویش کی بات ہے ، اسی شرح میں اضافے اور ہر بچے کے لئے صحت مند آغاز کو یقینی بنانے کے لئےاقدامات اٹھانا ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ دودھ پلانا دوہرے اور زیادہ غذائیت کے انتظام میں اہم کردار ادا کرتا ہے، یہ خوراک کی حفاظت کرتے ہوئے عدم مساوات کو کم کرتا ہے۔تعلیم اور موجودہ نظام کی تبدیلی کے ذریعے صحت کے نظام میں دیکھ بھال فراہم کرنے والوں کی صلاحیت کو بڑھانا، دودھ پلانے کے لئے دوستانہ صحت کی سہولیات ، معاون کمیونٹیزاور کام کی جگہوں پر بریسٹ فیڈنگ رومز اور بچوں کی دیکھ بھال کو یقینی بنانے میں مدد کرنا وقت کا تقاضا ہے، معاشرے کی مختلف سطحوں پر دودھ پلانے کو فروغ دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مہینے کی مناسبت سے کام کی جگہوں اور کمیونٹیز سمیت لوگوں تک پیغام پہنچایا جائے گا،آگاہی و تعلیم دی جائے گی، خاندانوں کو دودھ پلانے کے موافق ماحول فراہم کرنے اور اسے برقرار رکھنے ، ان کی صلاحیت کو مضبوط کرنے کے لئے بااختیار بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ صوبائی اقدامات عالمی ترجیحات کے مطابق ہیں، ہسپتالوں اور کمیونٹیز کو بچوں کے لئے دوستانہ بنایا جارہا ہے بڑے ہسپتالوں اور اداروں میں بریسٹ فیڈنگ رومز قائم کئے جارہےہیں تاکہ ماؤں کو ان کے گھروں سے باہر رازداری فراہم کرتے ہوئے وہ دودھ پلانا جاری رکھ سکیں۔انہوں نے کہا کہ دودھ پلانے کے تحفظ کا ایک قانون موجود ہے ماں کے دودھ کے متبادل کی خلاف ورزیوں اور غیر ضروری استعمال کو روکنے کےلئے اس پر سخت عمل درآمد اور نگرانی کی ضرورت ہے۔
پشاور سے مزید