• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران اور امریکی سفیر کے درمیان خفیہ ویڈیو بات چیت کا انکشاف

اسلام آباد (صالح ظافر) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان اور امریکی سفیر کے درمیان گزشتہ ہفتے پشاور میں ہونے والی ملاقات کی وجہ سے امریکی سفیر اور پی ٹی آئی چیف عمران خان کے درمیان (ویڈیو) ملاقات کی راہ ہموار ہوئی ہے۔

 اس تبدیلی کو پی ٹی آئی کی سوچ کی تبدیلی کے ساتھ امریکا پر تنقید کے معاملے میں ایک اور یو ٹرن سمجھا جا رہا ہے۔


وزیر اعلیٰ کے پی کو عمران خان کا قریبی ساتھی سمجھا جاتا ہے اور انہوں نے امریکی سفیر کے ساتھ بالمشافہ ملاقات کی تھی، امریکی سفیر نے بھی کے پی حکومت کو 36؍ گاڑیوں کا تحفہ دیا تھا۔

ذرائع کے مطابق، عمومی طور پر ایسے روابط کی فوری طور پر تصدیق نہیں کی جاتی تاوقتیکہ فریقین اطمینان بخش محسوس کریں لیکن بالآخر تصدیق کر دی جاتی ہے۔

دونوں شخصیات کے درمیان ہونے والے رابطے نے سیاسی اور سفارتی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے۔ اگرچہ دونوں طرف سے ملاقات کی تصدیق نہیں ہوئی لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ عموماً پہلے معاملہ خفیہ رکھا جاتا ہے اور تردید کی جاتی ہے اور بعد میں یہ باتیں درست ثابت ہو جاتی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت سے بے دخل کیے جانے کے بعد عمران نے اپنا نمائندہ واشنگٹن بھیجا تھا تاکہ معاملات میں خلیج کو دور کیا جا سکے لیکن امریکی حکام نے اسے نظرانداز کیا اور کسی دلچسپی کا اظہار نہیں کیا۔

 نتیجتاً عمران خان نے امریکا پر اپنا غصہ بڑھا دیا اور سازش کا راگ الاپنا شروع کیا۔

ذرائع کے مطابق، حال ہی میں پارٹی رہنمائوں نے عمران پر زور دیا کہ وہ تعلقات کی بحالی کیلئے ایک اور کوشش کریں، امریکی سفارتی ٹیم بھی ایسے رابطے کیلئے تیار تھی اور اس کے بعد کے پی کے وزیراعلیٰ نے تعلقات میں جمی برف کو پگھلانے کیلئے امریکی سفیر کے دورے کا فائدہ اٹھایا اور انہیں عمران سے رابطے پر قائل کر لیا۔ ایک قابل بھروسہ ذریعے نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی سفیر اور عمران خان کے درمیان بات چیت 4؍ اگست کو پونے دو سے سوا دو کے درمیان ہوئی۔

رابطہ کرنے پر امریکی سفارت خانے کے ترجمان نِک ہرش نے بات چیت کی تصدیق نہیں کی اور کہا کہ ہم نجی سطح پر ہونے والی سفارتی بات چیت پر تبصرہ نہیں کرتے جیسا کہ امریکی سفیر اور کے پی کے وزیراعلیٰ کے درمیان ہوئی۔

پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری ٹوئیٹ کر چکی ہیں کہ عمران خان کی امریکی سفیر کے ساتھ ویڈیو کال کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔

 انہوں نے امریکی سفیر کے دورہ طورخم اور کے پی کی بھی مخالفت کی تھی اور اس دورے کے چار دن بعد سخت اعتراض اٹھایا تھا۔

اہم خبریں سے مزید