• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پروازوں میں کٹوتی کے بعد ہیتھرو ائرپورٹ پر افراتفری کم ہوگئی

لندن (پی اے) ہیتھرو ائر پورٹ کے گروپ چیف ایگزیکٹو جو ہالینڈ کے نے دعویٰ کیا ہے کہ پروازوں میں کٹوتی اور کچھ پروازوں کی منسوخی کے بعد ہیتھرو ائر پورٹ پر افراتفری کم ہوگئی اور اب مسافروں کو زیادہ بہتر اور قابل اعتماد سروس حاصل ہو رہی ہے۔ بیرون ملک جانے والے مسافروں کی تعداد میں اچانک اضافے اور اسٹاف کی کمی کی وجہ سے ہیتھرو اور گیٹ وک ائرپورٹس پر پیدا ہونے والی افراتفری کے بعد ائر لائنز کو اپنی شیڈولڈ پروازوں میں کمی کرنے کی ہدایت کردی گئی تھی۔ تعطیل منانے جانے والوں کو پروازوں میں تاخیر، پروازوں کی منسوخی اور بیگج کی جانچ پڑتال ائر پورٹ ٹریفک کنٹرول اور سیکورٹی کی وجہ سے لمبی قطاروں اور افراتفری کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ اب ہیتھرو کا کہنا ہے کہ پروازوں کی تعداد کو محدود کئے جانے کے بعد مسافروں کو بہتری محسوس ہو رہی ہے، اب بہت کم پروازیں عین وقت پر منسوخ کی جارہی ہیں۔ پروازوں کی آمد ورفت اور مسافروں کا سامان ان کے حوالے کرنے میں تاخیر ختم کردی گئی ہے۔ ہالینڈ کے کا کہنا ہے کہ میں ائرپورٹ کے اپنے تمام ساتھیوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، انھوں نے واقعی شاندار کام انجام دیا ہے۔ تاہم ہیتھرو ائرپورٹ نے اس بات کی کوئی تفصیل نہیں بتائی کہ پروازوں پر پابندی کا خاتمہ کب تک کیا جائے گا اور صرف اتناکہا کہ گرائونڈ ہینڈلر آپریشن میں اضافہ کلیدی بات ہے اور ہم نے اس مقصد کیلئے گرائونڈ ہینڈلنگ کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ گروپ کو متاثرہ ہالیڈے فرمز اور ائر لائنزکی جانب سے ہرجانوں کے ایک طویل سلسلے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے کیونکہ ان میں سے بہت سوں نے گڑبڑ کی ذمہ داری ائرپورٹ پر ڈال دی ہے۔ Tui کا کہنا ہے کہ سفر میں حالیہ پڑنے والے خلل اور مشکلات پر 75 ملین یورو کے نقصان کے بعد اب وہ ائرپورٹس سے معقول رقم حاصل کرنا چاہتا ہے۔ ہیتھرو کا کہنا ہے کہ اس کا سیکورٹی کا عملہ کورونا کی وبا سے پہلے والی سطح پر واپس آگیا ہے اور اب 88 فیصد مسافروں کی سیکورٹی 20 منٹ یا اس سے بھی کم وقت میں ہوجاتی ہے۔ گروپ کے مسافروں کے اعدادوشمار کے مطابق جولائی میں6.3 ملین مسافروں نے ائرپورٹ استعمال کیا، یہ تعداد 318 فیصد زیادہ ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ سفر کی طلب میں اضافے کے پیش نظر توقع ہے کہ جولائی اور ستمبر کے دوران مزید 16 ملین مسافر ٹرمینل استعمال کریں گے۔
یورپ سے سے مزید