ہر بار سابق وزیراعظم و پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ہر بار ایک نیا سرپرائز دے جاتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے جلسہ لاہور (حقیقی آزادی جلسہ) کی تاریخی کامیابی نے پی ٹی آئی لاہور کے 2011کے جلسہ کی یاد دوبارہ دلا دی۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ 2011کے بعد پاکستان تحریک انصاف ملک کی دوسری بڑی جماعت بن کر ابھری تھی اب حقیقی آزادی کسی مہم کے آغاز کے جلسے سے پاکستان کی سب سے زیادہ مقبول اور بڑی جماعت بن کر سامنے آئی ہے۔ عمران خان نے لاہور جلسہ میں ثابت کر دیا کہ وہ یو ٹرن لینے والے سیاستدان نہیں ہیں ان کا 25 سال قبل جو بیانہ تھا وہ آج بھی وہی 25 سال پرانا کرپشن کے خلاف کا بیانہ ہے جو عمران خان نے اپنے جلسے میں پرانی ویڈیو کلپس دیکھا کر ثابت کیا۔
کامیاب جلسہ کرانے پر عمران خان نے ڈاکٹر یاسمین راشد، حماد اظہر، محمد سرفراز چیمہ، میاں محمودالرشید، ڈاکٹر مرادراس، میاں اسلم اقبال، جمشید اقبال چیمہ، شیخ امتیاز، سعدیہ سہیل، ملک شہباز کھوکھر، شفقت محمود، عندلیب عباس، اشتیاق ملک سمیت دیگر کو شاباش دی۔ جلسہ کی کامیابی میں وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی کا بھرپور تعاون شامل تھا۔ سیاسی مبصرین کا بتانا ہے کہ لاہور جلسہ نے پی ڈی ایم کی حکومت کو پریشان کر دیا ہے۔ جس پر وفاقی حکومت انتہائی اقدام اٹھانے کے حوالے سے سنجیدگی سے سوچنے لگے ہیں۔ شہباز گل کیس کو مزید سنگین بنانے کا پلان بھی تیار ہے۔ جس میں عمران خان کو لپیٹنے کیلئے مشورے کئے جا رہے ہیں۔
جبکہ بعض سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ شہباز گل کا بیان ان کا اپنا سیاسی بیان تھا اس طرح کے بیانات ماضی میں بھی دیئے جاتے رہے ہیں لیکن اس بار بات اور ہے کچھ بھی ہو شہباز گل کی گرفتاری ایک بڑی گرفتاری ہے۔ پی ٹی آئی کی پنجاب میں بننے والی چودھری پرویز الٰہی حکومت نے سانحہ 25 مئی پی ٹی آئی کے آزادی مارچ میں ملوث پولیس افسران، اہلکار، ضلعی انتظامیہ سمیت دیگر اداروں کے اہلکاروں افسران اور سیاسی مخالفین کو اڑھے ہاتھوں لینے کا پکا ارادہ کر لیا ہے۔ چودھری پرویز الٰہی پنجاب کی اپوزیشن کے خلاف سانحہ 25 مئی کے حوالے سے سخت اقدام کی سوچ رکھتے ہیں۔ جس کیلئے انہوں نے ضروری ہدایات دے دی ہیں۔
سانحہ 25 مئی کے ذمہ داران کے خلاف پنجاب میں کارروائی کا آغاز ہو چکا ہے۔ جس کی نگرانی وزیراعلیٰ پرویز الٰہی خود کر رہے ہیں۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ لگ یوں رہا ہے کہ بات اب کسی اور طرف جا رہی ہے سیاسی صورتحال مزید بگڑنے کا قوی امکان ہے۔ سیاسی مبصرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ لگتا ہے کہ اب پھر سے پنجاب کی ترقی کا دور شروع ہو چکا ہے۔ چودھری پرویز الٰہی نے عمران خان کے ویژن کے مطابق کام شروع کر رہے ہیں جن میں غریب کی مدد کرنے سمیت کئی پروگرام شروع کئے جا رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کی سابق حکومت میں تمام تنقید کے باوجود پنجاب ڈویلپمنٹ ہوئی شہر اقبال لاہور میں میگا پراجیکٹ مکمل کئے گئے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احمد عزیز تارڑ کی سپیڈی کارکردگی کی وجہ سے فردوس مارکیٹ انڈر پاس، گلاب دیوی انڈر پاس جیسے منصوبے مکمل ہوئے۔
دو موریہ پل منصوبہ بھی مکمل ہو چکا ہے جس کا افتتاح ہونا ضروری ہے۔ شہر لاہور کی ترقی میں ایل ڈی اے کا اہم رول ہے۔ حمزہ شہباز حکومت میں احمد عزیز تارڑ کو تبدیل کرکے علی احمد رندھاوا کو ڈی جی ایل ڈی اے لگا دیا گیا تھا لیکن انہیں جیسے نظر ہی لگ گئی ڈی جی ایل ڈی اے ببنے کے چند روز بعد ہی دل کی تکلیف میں مبتلا ہو گئے جس وجہ سے مختصر حکومت ایل ڈی اے کوئی کارکردگی نہ دیکھا سکا۔ اب پی ٹی آئی کی نئی حکومت میں ڈویلپمنٹ کے کنگ جانے جانے والے وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی نے قابل محنتی اور سب سے بڑی بات ایک ایماندار نوجوان آفیسر عامر خان کو ڈی جی ایل ڈی اے تعینات کر دیا ہے۔
عامر خان میرٹ پر کام کرنے والے ایک قابل آفیسر ہونے کے ساتھ فوری فیصلہ رکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ دیانتدار اور ایمانداری سے کام کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر عامر خان کو فری ہینڈ دیا گیا تو پی ٹی آئی حکومت کے جاری منصوبے شاہکار ؟؟؟؟ فلائی سمیت دیگر منصوبے جلد مکمل ہو سکتے ہیں۔ ایل ڈی اے سٹی میں افورڈ ایبل فلیٹس کا منصوبہ بھی ہو سکتا ہے جس سے عام لوگوں کو سستے گھر فراہم کرنے کا منصوبہ کا سابق وزیراعظم عمران خان کا خواب ممکن ہو سکے گا۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ دیکھنا یہ ہے کہ وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی سانحہ 25 مئی آزادی مارچ کے ذمہ داران کے خلاف ایکشن کے ساتھ ترقیاتی کام کرانے کہاں تک کامیاب رہ سکتے ہیں۔ ترجمان پنجاب حکومت عمر سرفراز چیمہ اس وقت چودھری پرویز الٰہی حکومت کی کمال مہارت سے ترجمانی کر رہے ہیں۔