لاہور(نمائندہ خصوصی) سراج الحق نے کہا کہ ملک کے 35سال ڈکٹیٹروں نے اور بقیہ عرصہ نام نہاد جمہوری حکومتوں نے ضائع کر دیا،ملک کے مسائل کا حل اسلامی نظام ہے، پاکستان کو قائم ہوئے 75برس ہو گئے، مگر یہاں اب تک ایک دن کے لیے بھی قرآن و سنت کا نظام قائم نہیں ہوا۔ اس دوران لوگوں کے مسائل کم ہونے کی بجائے بڑھ گئے۔ غیر اسلامی نظام کی وجہ سے پاکستان میں مسلسل امریکی مداخلت ہو رہی ہے۔ لوگوں کو عدالتوں میں انصاف نہیں ملتا، جبر اور استحصال ہے، غربت اور بے روزگاری ہے۔ انھوں نے کہا کہ قوم ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔قبل ازیں امیر جماعت نے مالاکنڈ ڈویژن کے امرائے اضلاع کے اجلاس کی صدارت کی۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے خیبرپختونخوا اور خصوصی طور پر مالاکنڈ ڈویژن میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورت حال، ٹارگٹ کلنگ، اغوا برائے تاوان اور بھتہ خوری کے بڑھتے ہوئے واقعات پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی حکومت کو براہ راست حالات کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ پشاور مرکز الاسلامی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کے ساتھ ساتھ 13جماعتوں کی مشترکہ وفاقی حکومت اور سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ بھی امن قائم کرنے میں سنجیدہ دکھائی نہیں دے رہی۔