کراچی ( اسٹاف رپورٹر) قومی کھیل ہاکی کا بحران مزید شدت اختیار کرگیا۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے جمعہ کو کراچی میں خاموشی سے اپنے انتخابات کرالیے جسے وزارت بین الصوبائی رابطہ نے تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔ پاکستان اسپورٹس بورڈ نے وزیر اعظم شہباز شریفکو فیڈریشن پر ایڈہاک لگانے کی سمری بھیج دی ۔ اسپورٹس بورڈ کے ڈی جی کرنل (ر) آصف زمان کا کہنا ہے کہ جلد اس متعلق اہم فیصلہ کیا جائے گا۔ فیڈریشن کے انتخابات میں بریگیڈیئر (ر) خالد سجاد کھوکھر ایک بار صدر اور سید حیدر حسین سکریٹری جنرل منتخب ہوئے۔ مخالف گروپ نے وفاقی وزارت کی جانب سے انتخابات نہ کرانے کی ہدایت پر الیکشن میں حصہ نہیں لیا۔ دلچسپ بات ہے کہ پی ایچ ایف کی جانب سے انتخابی شیڈول اور الیکشن کے مقام کے بارے میں میڈیا کو اعتماد میں لینے کی زحمت بھی گورا نہیں کی۔ ہاکی فیڈریشن کے چیف الیکشن کمشنر چوہدری محمد ریاض کی زیر نگرانی انتخابات میں کانگریس ممبران نے اتفاق رائے سے تمام عہدے داروں کو بلامقابلہ منتخب کرلیا۔ صدر اور سیکریٹری جنرل کے علاوہ صدر نائب صدور سعید خان، میجر جنرل (ر) طارق حلیم سوری، امجد ستی، خاتون نائب صدر سیدہ شہلاء رضا، جوائنٹ سیکریٹری سید ظاہر شاہ، خازن شاہد پرویز بھنڈارہ، نمائندہ پی ایچ ایف ویمنز ونگ تنزیلہ عامر شامل ہیں۔ ویمنز ونگ کی چیئرپرسن سیدہ شہلاء رضا ، وائس چیئرپرسن ثناء جمالی، سیکریٹری تنزیلہ عامر چیمہ کو چار سال کیلئے منتخب کرلیا گیا۔ دریںاثنا ء پی ایچ ایف مخالف گروپ کے سابق ہاکی اولمپئنز نے پی ایچ ایف الیکشن کو جعلی اور غیر آئینی قرار دیتے ہوئے حکومت سے فوری طور پر پی ایچ ایف پر ایڈہاک لگاکر نئے منصفانہ انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے، پی ایچ ایف کے سابق صدر اختر رسول نے کہا ہے کہ ہاکی تباہی کا شکار ہے، ملک میں ہاکی کے بوگس الیکشن کرائےجا رہے ہیں، سابق سکریٹری جنرل شہباز سینئر نے کہا ہے کہ حکومت فوری طور پر ہاکی فیڈریشن کا ایڈمنسٹریٹر تعینات کرے۔ سابق ہیڈ کوچ خواجہ جنید نے کہا کہ کھلاڑیوں کے پاس روزگار نہیں ہے، جن کھلاڑیوں کو تین ٹورز کے دوران ڈیلی الاؤنسز نہیں مل سکے ان سے گولڈ میڈل کی کیا توقع کرینگے، سابق کوچ ریحان بٹ نے کہا کہ پی ایچ ایف کے انتخابات بوگس ہے حکومت اس کا نوٹس لے، انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشنر کی تقرری کے لئے کانگریس سے منظوری نہیں لی گئی، سابق اولمپئن سلیم ناظم نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ پی ایچ ایف کے صدر نے دو سابق سکریٹری کی بد عنوانی کا اعتراف کرلیا ہے۔