اسلام آباد(نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے تارکین وطن کے ووٹ کے حق سے متعلق پاکستان تحریک انصاف اور عوامی مسلم لیگ کی آئینی درخواستوں پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کیس جلد سماعت کے لئے مقرر کرنے کی ہدایت کی ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریما رکس دیئے کہ دھاندلی کے خدشات پر سمندر پار پاکستانیوں کا بیرون ملک ووٹ استعمال کرنے کا حق ختم کرنا درست نہیں ہے ،دوست ممالک سے 1،1ارب ڈالر مانگے جا رہے ہیں، اوورسیز پاکستانی سالانہ 30ارب ڈالر بھیجتے ہیں، جبکہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا موجودہ اسمبلی بنیادی حقو ق سے متعلق قانون سازی کی مجاز ہے؟عدالت عظمی نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کالعدم قرارد دئے،جلد سماعت کی ہدایت بھی کردی،جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے بدھ کوتارکین وطن کے ووٹ کے حق سے متعلق دائر کردہ درخواستوں پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے خلاف دائر نئی متفرق درخواست کی سماعت مکمل ہونے کے بعد اعتراضات ختم کرتے ہوئے رجسٹرار آفس کو مقدمہ رجسٹر کرنے اور سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کی اور قرار دیا کہ بادی النظر میں یہ مفاد عامہ اور بنیادی حقوق کا معاملہ ہے۔درخواست گزاروں کے وکلاء نے موقف اپنایا کہ بظاہر الیکشن کمیشن کے خدشات پر اوور سیز پاکستانیوں کے ووٹ کا حق ختم کیا گیاہے۔