خیبر پختونخوا میں قومی اسمبلی کے پانچ حلقوں این اے31پشاور، این اے24چارسدہ مردان اور کرم ایجنسی میں پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی کے مستعفی ہونے کے بعد ضمنی الیکشن کے لئے انتخابی سرگرمیاں زور پکڑ گئی ہیں جبکہ عمران خان کے مقابلہ میں پی ڈی ایم میں شامل سیاسی جماعتوں کی طرف سے انتخابی مہم تیز کر دی گئی ہے۔ صوبائی دارالحکومت این اے31 پشاور میں سابق وفاقی وزیر الحاج غلام احمد بلور، این اے 24 چارسدہ میں اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان عمران خان کا مقابلہ کر رہے ہیں۔
قومی وطن پارٹی، جمعیت علمائے اسلام، پاکستان مسلم لیگ، پیپلز پارٹی، علمائے کرام و مشائخ عظام کونسل قومی امن کمیٹی برائے مذہبی ہم آہنگی تنظیم الاعوان پشاور کے کئی تاجر رہنمائوں، سینٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے اطلاعا و نشریات کے سابق چیئرمین حاجی غلام علی اور میٹروپولیٹن پشاور کے مئیر حاجی زبیر علی کی طرف سے اے این پی کے امیدوار سابق وفاقی وزیر الحاج غلام احمد بلور کی کامیابی کے لئے انتخابی مہم تیز کر دی گئی ہے۔
سینٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کے سابق چیئرمین و سابق ناظم اعلیٰ حاجی غلام علی اور میٹرو پولیٹن پشاور کے مئیر حاجی زبیر علی کی طرف سے الحاج غلام احمد بلور کی کامیابی کے لئے پشاور میں بڑے اجتماع کا اہتمام کیا گیا جس میں پشاور کے بلدیاتی نمائندوں علمائے کرام وکلا اور تاجروں کے علاوہ عوام نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ مقررین نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پشاور کے عوام نے ایمپورٹیڈ امیدوار کی بجائے پشاور کے بہادر سپوت اور خادم پشاور الحاج غلام احمد بلور کا ساتھ دینے کا تہیہ کرلیا ہے۔
عمران خان پشاور سے قومی اسمبلی کے ممبر منتخب ہوئے لیکن وہ پشاور کے عوام کی خدمت کرنے کی بجائے پشاور کے عوامکو بھول گئے۔ پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کی طرف سے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کے باوجود عمران خان کا ضمنی الیکشن لڑنا عوام سے مذاق ہے۔الحاج غلام احمد بلور کو پشاور کے عوام کی غمی و خوشی میں شریک رہنے مشکل وقت میں پشاور کے عوام کا ساتھ دینے ہمیشہ پشاور کے عوام کی خدمت کرنے اور اپنے خاندان کی تین جانوں کی قربانی دینے کا اعزاز حاصل ہے۔
الحاج غلام احمد بلور کی عظیم خدمات کی وجہ سے پشاور کے عوام نے ہمیشہ الحاج غلام احمد بلور کا ساتھ دیا الحاج غلام احمد بلور پشاور سے پانچ مرتبہ قومی اسمبلی کے ممبر منتخب ہونے ان کے بھائی بشیر احمد بلور صوبائی اسمبلی کے ممبر منتخب ہونے جبکہ الحاج غلام احمد بلور کی بہو ثمر بلور پی ٹی آئی کو شکست دے کر بھاری اکثریت سے صوبائی اسمبلی کی ممبر منتخب ہوئیں بلور گھرانہ تین جانوں کی قربانی دے کر شہیدوں کا گھرانہ بن چکا ہے جبکہ پشاور کے عوام نے ہمیشہ شہید گھرانے کا ساتھ دیا ہے اور دیتے رہیں گے۔خیبر پختونخوا میں دہشت گردی ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کے بڑھتے ہوئے واقعات سے عوام میں تشویش بڑھتی جا رہی ہے۔
وزیرستان کے بعدملاکنڈ ڈویژن اور دوسرے قبائلی علاقوں میں بھی سیکورٹی فورسز پر حملوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں صوبے میں امن و امان کی خراب صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ کئی وزرا اور ارکان اسمبلی سے بھی بھتہ لیا جارہا ہے وزیراعلیٰ کے آبائی ضلع سوات اور ملاکنڈ ڈویژن کے دوسرے علاقوں میں طالبان کی موجودگی سے عوام میں خوف و ہراس بڑھتا جا رہا ہے جبکہ سوات اور دیر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بڑھتا جارہا ہے۔
خیبر پختونخوا حکومت کی نااہلی سے دہشت گرد ایک بار پھر منظم ہو چکے ہیں اور دہشت گردی مسلسل بڑھتی جا رہی ہے خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن کے ارکان اسمبلی کی طرف سے ترقیاتی فنڈز کی غیر منصفانہ تقسیم کے خلاف بھر پور احتجاج کرتے ہوئے کہا گیا کہ پی ٹی آئی نے صوبے کو اپنی جاگیر بنا رکھا ہے اور صوبائی حکومت کی طرف سے اپوزیشن کے ارکان اسمبلی کو دیوار سے لگانے کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو اپوزیشن کے ارکان اسمبلی کی طرف سے ایک بار پھر وزیراعلیٰ ہائوس کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔
اے این پی کے زیر اہتمام ہونے والے قومی امن جرگہ میں خیبر پختونخوا میں دہشت گردی ٹارگٹ کلنگ بھتہ خوری کے بڑھتے ہوئےواقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ صوبے کے وسائل صوبے کے عوام پر خرچ کرنے کی بجائے دھرنوں پر خرچ کئے جا رہے ہیں جبکہ صوبائی حکومت عوام کا ساتھ دینے کی بجائے عمران خان کی انتشار نفرت و فساد پھیلانے کی مہم کی کامیابی میں لگی ہوئی ہے۔
ہزارہ قومی محاذ کی طرف سے ہزارہ کو الگ صوبہ بنانے کے لئے ایک بار پھر سرگرمیاں تیز کر دی گئی ہیں۔ تحریک استقلال کے سربراہ رحمت خان وردگ کی طرف سے صوبہ ہزارہ سرائیکی صوبہ اور قبائلستان صوبہ کی حمایت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انتظامی صورتحال کو بہتربنانے اور عوام کے مسائل و مشکلات کے خاتمے کے لئے ملک میں انیس صوبے بنائے جائیں جبکہ صوبوں میں مرکز کی مداخلت ختم کر کے صوبوں کو بااختیار بنایا جائے اور صوبوں کے وسائل صوبوں پر خرچ کئے جائیں ملک بھر کے ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کی طرح صوبائی دارالحکومت پشاور میں بھی عمران خان کی کال پر پی ٹی آئی کے کارکنوں کی طرف سے پی ٹی آئی کے رہنما شہباز گل کی حمایت میں ریلی نکالی گئی تاہم صوبائی وزر ا اور ارکان اسمبلی نے اس ریلی میں شرکت نہیں کی عمران خان کی طرف سے رشدی پر ہونے والے حملہ کی مخالفت پر خیبر پختونخوا میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔
جبکہ جمعیت علمائے اسلام کے رہنمائوں کی طرف سے عمران خان کی طرف سے رشدی پر حملے کی مخالفت پرردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ عمران خان اب کھل کر اسلام کے دشمنوں کا ساتھ دے رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے سینکڑوں کارکنوں کی طرف سے بھی عمران خان کے رشدی پر حملہ کی مخالفت پر سخت ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں کی طرف سے سوشل میڈیا پر عمران خان کی طرف سے رشدی پر حملے کی مخالفت پر ردعمل کا اظہارکرتے ہوئےکہا جا رہا ہے کہ ہم سب سے پہلے رسول کے غلام اور بعد میں عمران خان کے سپورٹرز ہیں۔ رشدی ملعون ہے اور اس کی حمایت کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کی جاسکتی۔