کراچی (عبدالماجدبھٹی) پاکستان کرکٹ بورڈ کے آئین کو ایک بار پھر تبدیل کرکے ڈپارٹمنٹس کی ٹیمیں فرسٹ کلاس کرکٹ کھیل سکتی ہیں ۔ وزیر اعظم اور پی سی بی کے سرپرست اعلی محمد شہباز شریف کی جانب سے کھیلوں کے اداروں کو بحال کرنے کے اعلان کے بعد جاوید میاں داد سمیت کئی پاکستانی کرکٹرز اس فیصلے کا خیر مقدم کررہے ہیں۔ جنگ کی تحقیق کے مطابق ڈپارٹمنٹل ٹیموں کو فرسٹ کلاس سسٹم میں لانے کے لئے پی سی بی آئین کو مکمل تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ پی سی بی موجودہ آئین کی شق16 اور 17 کے مطابق ڈپارٹمنٹ پاکستان میں ٹورنامنٹ کھیل سکتے تھے لیکن اب فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنے کا استحقاق صرف چھ ایسوسی ایشن کے پاس ہے ۔ پی سی بی نے عمران خان دور میں آئین تبدیل کرکٹ سسٹم کو آسٹریلوی طرز پر لانے کا اعلان کیا تھا اس کے بعد ملک کے تقریبا تمام ڈپارٹمنٹس نے اپنی ٹیموں کو بند کردیا تھا جس سے ہزاروں موجودہ اور سابق کھلاڑی بے روز گار ہوگئے۔کرکٹ بورڈ نے ڈومیسٹک کرکٹ میں دو سو اور پاکستانی ٹیم میں33کھلاڑیوں کو کنٹریکٹ دیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کے اعلان سے چند دن پہلے رکن گورننگ بورڈ شکیل شیخ کی قیادت میں ڈائمنڈ گرائونڈ اسلام آباد میں ڈپارٹمنٹل کرکٹ کی بحالی کے لئے مظاہرہ ہوا تھا۔ ستمبر 2021ء میں پی ٹی آئی حکومت نے ڈپارٹمنٹل اسپورٹس کے لیے فنڈنگ روک دی تھی ۔ عمران خان پاکستان کرکٹ میں اس نظام کو آسٹریلوی سسٹم قرار دے رہے تھے لیکن ابتدائی تین سال اس سسٹم کے ثمرات سامنے نہ آسکے۔ پی سی بی ایسوسی ایشن کےانتخابات اور کلبوں کی اسکروٹنی میں ناکام رہا ہے۔ اس وقت چھ ایسوسی ایشن کے عہدیدار پی سی بی کے نامزد کردہ ہیں۔ گذشتہ دنوں ایک پریس کانفرنس میں پی سی بی کے چیئر مین رمیز راجا نے کہا تھا کہ میں نے ڈپارٹمنٹ کے حکام سے ملاقات کی تھی لیکن وہ اپنی ٹیموں کو بحال کرنے کے حق میں نہیں ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے 2019 میں ڈپارٹمنٹل کرکٹ ختم کر کے چھ ایسوسی ایشنز کی ٹیموں پر مشتمل فرسٹ کلاس کرکٹ کا ڈھانچہ متعارف کروایا تھا ۔