پشاور (خصوصی نامہ نگار) رائٹ ٹو پبلک سروس کمیشن خیبر پختونخوا نے شہری کو پیدائشی سرٹیفکیٹ بروقت فراہم نہ کرنے پر ویلج کونسل سیکرٹری اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ پر جرمانے عائدکر دیئے۔ کمیشن کی جانب سے جاری کردہ تفصیل کے مطابق چیف کمشنر محمد سلیم خان کی سربراہی میں کمیشن نے ایبٹ آباد، نوشہرہ، جمرود اور بٹگرام سے تعلق رکھنے والے شہریوں کی مختلف نوعیت کی شکایات سنیں۔ ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والے محمد فیاض کی شکایت پر ویلج کونسل سیکرٹری عبدالباسط کو پانچ ہزار جبکہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ ہارون تنولی کو 10 ہزار روپے جرمانہ کیا اور انہیں احکامات جاری کئے کہ دو دن کے اندر سائل کو سرٹیفکیٹ فراہم کیا جائے، شہری کو پیدائشی سرٹیفکیٹ کے حصول میں مشکلات کا سامنا تھا۔ جمرود کے فیض الامین کی شکایت پر تحصیلدار اور پٹواری کو احکامات جاری کئے گئے کہ آج ہی سائل کو تصدیق شدہ دستاویزات فراہم کی جائیں۔ ڈی آئی خان میں اپنی پانچ کنال زمین کے انتقال کی دستاویزات کی حصول میں مشکلات پر ڈی سی ڈی آئی خان کو کوتاہی برتنے والے اہلکاروں کے خلاف انکوائری کے لئے خط جاری کیا گیا۔ نوشہرہ کے ریاض الرحمان کی شکایت کا ازالہ کیا گیا اور ان کی ایف آئی ار فوراً رجسٹرڈ کروائی گئی۔ بٹگرام کے گل محمد خان کی شکایت پر ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر کو کمیشن نے احکامات جاری کئے کہ جگہ کا خود معائنہ کرے اور کمیشن کو تصاویر اور ویڈیو بھجواتے ہوئے تمام عوامل سے آگاہ کرے جن کی وجہ سے تین سو خاندانوں کو پانی کی فراہمی میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔اجلاس میںکمشنر عاصم امام، عامر درانی اور سیکرٹری محمد روز خان شریک ہوئے۔ تمام متعلقہ افسران کو 8 ستمبر تک شکایات حل کرنے اور دوبارہ کمیشن کے سامنے پیش ہونے کے احکامات جاری کئے گئے۔ چیف کمشنر نے کہا کہ تمام شہریوں کو بروقت خدمات فراہم کرنا عوام کا بنیادی حق ہے اکمیشن ان کو یہ حق دلوانے کیلئے ہر وقت کوشاں ہے۔