اسلام آباد (عاصم جاوید) پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما ڈاکٹر شیریں مزاری نے دوحہ میں وزیراعظم شہباز شریف اور موساد کے خصوصی مشن جیٹ کی موجودگی پر سوال اٹھاتے ہوئے وزارت خارجہ سے وضاحت مانگ لی ہے۔ ایک ٹویٹ میں شیریں مزاری نے لکھا کہ شہباز شریف منگل کو J-756 پر دوحہ پہنچے، بدھ کو موساد کا ایک خصوصی مشن جیٹ (n467am) اسرائیل سے وہاں پہنچا جو تقریباً 9 گھنٹے تک وہاں رہا۔ دونوں جیٹ طیارے تقریباً 9 گھنٹے تک ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے۔ شیریں مزاری نے مزید لکھا کہ یہ تمام معلومات کھلے ہوائی جہاز ٹریکر سے حاصل ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ کیا میڈیا پر پکڑے جانے سے بچنے کیلئے شہباز شریف یا پاکستانی حکام اور اسرائیل کے درمیان کسی ایک جیٹ طیارے کے اندر کوئی ملاقات ہوئی ہے؟ یہ امریکی حکومت کی تبدیلی کا ایجنڈا ہو سکتا ہے؟ شیریں مزاری نے کہاکہ وزارت خارجہ کی جانب سے اس پر کوئی وضاحت آنی چاہئے۔ ادھر ایک حکومتی ذریعے نے رابطہ کرنے پر کہا کہ شیریں مزاری کا ٹویٹ مفروضے پر مبنی ہے جس کا جواب دینا ضروری نہیں ہے۔ علاوہ ازیں ڈاکٹر شیریں مزاری نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ہر شیطانی، انتقامی اقدام کے ساتھ عمران خان مضبوط ہو کر قوم کی حمایت کے ساتھ سامنے آتے ہیں۔