حمزہ جاوید
کمپیوٹر سائنس اور اس سے متعلقہ ٹیکنالوجیز روزمرّہ زندگی کا ایک اہم جزو بن چکی ہیں۔ اس سے متعلق شعبوں میں کوئی بھی نوجوان تعلیم حاصل کرکے اپنا کامیاب مستقبل تلاش کرسکتا ہے۔ ان میں سسٹمز،آپریشن،ہارڈویئر ڈیزائنر انجینئر،سسٹمز پروگرامر، سافٹ ویئر انجینئر، سسٹمز اینالسٹ،ایپلی کیشنز پروگرامر، ڈیٹا پریپریشن کلرک، کمپیوٹر آپریٹروغیرہ جیسے شعبے شامل ہیں۔ سافٹ ویئر انجینئرنگ کمپیوٹر سائنس کی ایک شاخ ہے۔ جو موجودہ دور میں کسی بھی ملک کی ترقی کی بنیاد ہے۔
کوئی بھی شعبہ زندگی اس کے بغیر خود کو جدید عالمی معیار سے ہم آہنگ نہیں کر سکتا۔سافٹ ویئر انجینئرز آج ہر صنعت اور شعبہ کی ضرورت ہیں۔ موبائل فون، کارسازی، ٹیلی کمیونیکیشن ،ہوا بازی کی صنعت اور کھیلوں اور صحت کے شعبے سافٹ ویئر انجینئرز کی خدمات کے بغیر پیش رفت کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔کسی قوم کی ترقی اور استحکام کا اندازہ اس کے ٹیکنالوجیکل گریجویٹس کی سالانہ تعداد سے بھی لگایا جاتا ہے۔ آج کے دور میں ترقی یافتہ ممالک کا مقابلہ کرنے کے لئے نوجوانوں کو کمپیوٹر سائنس کے اصولوں اور طریق ہائے عمل پر دسترس رکھنا ضروری ہے۔
اس وقت پاکستان میں سب سے زیادہ ٹرینڈنگ فیلڈ سافٹ ویئر انجینئرنگ ہے،بیشتر نوجوان اس شعبے کی طرف تیزی سے مائل ہورہے ہیں۔ سافٹ ویئر انجینئرز کی مانگ روز بروز بڑھتی جا رہی ہے۔ طالب علم کمپیوٹر سائنس اور کمپیوٹر انجینئرنگ کی مشقوں کا استعمال کرتے ہوئے سافٹ ویئر کی تیار ی یا اس سے متعلق علم حاصل کرتےہیں۔ اگرچہ سافٹ ویئر انجینئرنگ اورہارڈ ویئر انجینئرنگ ایک دوسرے سے منسلک ہیں لیکن پیشہ ورانہ میدان میں دونوں شعبے میں کئی چیزیں مختلف پائی جاتی ہیں۔
ملک میں شعبہ سافٹ ویئر انجینئرنگ ایک جامع نصاب کی مدد سے ہر سال سینکڑوں سافٹ ویئر انجینئر پیدا کر رہا ہے جو دنیا میں کہیں بھی اپنا مقام پیدا کر سکتے ہیں۔ یہ طلباءسافٹ ویئر سسٹم کا تجزیہ کرنے، اسے ڈیزائن کرنے اور فعال بنانے کے حوالے سے بھرپور صلاحیتیں لے کر میدان عمل میں اُترتے ہیں۔ باضابطہ طور پر پاکستان میں کمپیوٹر سے متعلق پیشوں میں مختلف سطح کی تعلیم متعدد نجی و سرکاری اداروں اور جامعات میں ہو رہی ہے۔
سافٹ ویئر انجینئرنگ کورس ایک مسابقتی اور متحرک چار سالہ ڈگری کورس ہے جومختلف تعلیمی اداروں میں کروایا جارہا ہے، جہاں طلباء کو سافٹ ویئر سے متعلق عملی اور نظریاتی دونوں قسم کی تعلیم فراہم کی جاتی ہے ۔سافٹ ویئر انجینئرنگ کے شعبے میں فری لانسنگ کے مواقع نے گھر بیٹھے یا دنیا میں کہیں بھی کمائی کی سطح کو بھی عبور کر لیا ہے
سوفٹ ویئر ہے کیا؟
اس کا تعلق کمپیوٹر سافٹ ویئر سسٹم کی ترقی اور تعمیر سے ہے ۔ یہ تعلیم مکمل طور پر پروگرامنگ پر محیط ہوتی ہے جس میں طالبعلموں کوسافٹ ویئر کی ڈیزائننگ سے لے کر پروگرام لینگویج تک پڑھائی جاتی ہے ۔کمپیوٹر یا موبائل فون میں کسی بھی مخصوص کام کو سر انجام دینے کے لیے ہدایات کے مجموعے کو سوفٹ ویئر کہتے ہیں، چونکہ کمپیوٹر کی بنیادی زبان مشینی ہے، اس لیے انسان اور مشین کے درمیان رابطے کے لیے ایک دوسری ’لینگویج‘ استعمال ہوتی ہے، جس کو’’ پروگرامنگ لینگویج ‘‘کہتے ہیں۔ اس وقت سوفٹ ویئرز کی تیاری کے لیے کئی قسم کی پروگرامنگ اور اسکرپٹنگ لینگویج مارکیٹ میں دستیاب ہیں، جن میں زیادہ مشہور سی (C)، جاوا (Java)، پائتھن (Python)، روبی (Ruby)، ایچ ٹی ایم ایل (HTML)، ایکس ایم ایل (XML)، پی ایچ پی (PHP)، ڈاٹ نیٹ (Net.)، ڈیلفائی (Delphi) وغیرہ شامل ہیں۔
ریاضی اور کمپیوٹر سائنس کے مضمون میں HSSE کا سرٹیفکیٹ ہونا لازمی ہے۔ ICS یا SC پری انجینئرنگ سرٹیفکیٹ لینے کے بعدسافٹ ویئر انجینئرنگ میں داخلہ لینے کے اہل ہوتے ہیں۔ بہت سی یونیورسٹیاں اس پروگرام کو انٹری ٹیسٹ اور اوپن میرٹ کے ساتھ پیش کرتی ہیں جبکہ امتحان میں پاس ہونے کے معیار کو بھی درخواست دہندگان کے خیال میں رکھا جاتا ہے۔ مطلوبہ ڈگریاں کمپیوٹر سائنس میں بیچلر، انفارمیشن ٹیکنالوجی میں بیچلر، اور سافٹ ویئر انجینئرنگ میں بیچلر کے طور پر ہیں۔ یہ چار سالہ کورسز ہیں جو سافٹ ویئر انجینئر بننے کے لیے پیش کیے جاتے ہیں۔
سافٹ ویئر انجینئرنگ آپ کو زندگی بھر کے بہت سے طریقے فراہم کرتی ہے۔مثلاََ:ایپلیکیشن ڈویلپر،سافٹ ویئر ڈویلپرز کی مدد سے ایپلیکیشنز کی ترقی ہمارے روزمرہ کے معمولات جیسے نیٹ ورکنگ، گھر، فیشن اور موبائل کا حصہ بنتی جا رہی ہے۔
گیم ڈویلپر،گیم ڈیولپنگ ایپس کے ذریعے عوام کو تفریح فراہم کرنا آئی ٹی انڈسٹری میں ایک مشہور ٹرینڈ بنتا جا رہا ہے۔ گیمز ایپس بنانے کا عمل پیشہ ورانہ مہارت سے شروع ہو کر ان ماہرین کے ہاتھ میں جا رہا ہے جو ان کے کوڈنگ ڈھانچے میں مسلسل بہتری لاتا ہے۔
نجی سیٹ اپ،آن لائن آرڈر انٹرنیٹ کے ذریعے لیے جاتے ہیں اور ماہرین کی مہارتوں جیسے ٹائم مینجمنٹ، خدمات کی فراہمی وغیرہ کی مدد سے ڈیٹا کو ہینڈل کیا جاتا ہے۔ اس سیٹ اپ کو کسی سرکاری دفتر کی ضرورت نہیں ہے۔
ویب ڈیزائنر،مارکیٹ میں ویب ڈیزائنرز کی بڑی مانگ ہے۔ آن لائن شاپنگ اور ای کامرس کی خصوصیات کسی بھی سطح پر کاروبار کی قدر میں اضافہ کرتی ہیں۔
سائبر سیکیورٹی مینیجر،پیغامات کو اپ ڈیٹ کرنے اور پورے کام کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے سافٹ ویئر، پروگرامز کے لیے سسٹم پاس ورڈز کی تقسیم ضروری ہے۔
ایمبیڈڈ سافٹ ویئر انجینئر، مشینوں اور مضبوط ٹیکنالوجی سے نمٹنے کے لیے اے ٹی ایم جیسے دفاعی نظام کے ساتھ انسانی تعامل میں اضافہ ہوتا ہے۔
سافٹ ویئر پبلشرز،سافٹ ویئر میں ترقی اور ورژن میں ترقی پیشہ ور افراد کی صلاحیتوں کو سراہ رہی ہے۔
نیٹ ورک انجینئرنگ،کسی کمپنی، دفتر، یا کسی دوسری جگہ، جہاں تمام نیٹ ورک ڈیٹا کا اشتراک کرنے کے مقصد آپس میں جڑے ہوتے ہیں، نیٹ ورک انجینئرز کی ضرورت ہوتی ہے۔
اس شعبے میں زیادہ ادائیگی کے رجحان نے سافٹ ویئر انجینئرز کی مانگ اور اس شعبے کا دائرہ آگے بڑھایا ہے۔ مختلف شعبوں میں مختلف پیشوں کی بہت زیادہ مانگ ہے جیسے تحقیق اور ترقی کا شعبہ، تدریس، گرافک ڈیزائننگ، ویب ڈیزائننگ وغیرہ۔ پاکستان میں سوفٹ ویئر ڈیولپمنٹ کی مختلف سطح پر تعلیم کے مواقع موجود ہیں۔ ملک بھر کے تمام ہی سرکاری اور نجی کالجز میں انٹرمیڈیٹ کی سطح پر اس کے مختلف پروگرامز مثلاً انٹرمیڈیٹ بمع کمپیوٹر سائنس، آئی سی ایس اور تین سالہ ڈپلومہ کورسز ہوتے ہیں، جبکہ یونیورسٹی سطح پر بیچلرز، ماسٹرز، اور پی ایچ ڈی تک کے بہت سے تعلیمی پروگرامز دستیاب ہیں، جن کی تکمیل کے بعد خود روزگاری (self employment) اور نوکری کے زیادہ بہتر مواقع میسر آتے ہیں۔
چونکہ ان پروگرامز کی تکمیل کے بعد روزگار کے زیادہ مواقع ہیں، اس لیے سرکاری کالجز اور یونیورسٹیوں میں اس کی سیٹس کے لیے مقابلہ زیادہ اور میرٹ کا معیار بہت سخت ہوتا ہے
حقیقت یہ ہے کہ سافٹ ویئر انجینئرنگ کی گنجائش ناقابل یقین حد تک وسیع ہے۔کوئی شک نہیں کہ شعبہ سوفٹ ویئر انجینئرنگ کو کسی بھی ملک کی ترقی کی بنیاد کہا جاتا ہے۔ پاکستان سمیت پوری دنیا سے سافٹ ویئر انجینئروں کی ضرورت ہے اور پاکستان اس سے بہت فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ پاکستانی انجینئرز کا شمار دنیا کے انتہائی با صلاحیت انجینئروں میں ہوتا ہے، صرف ان کو اچھی تربیت اور صحیح سمت میں ان کی رہنمائی کی ضرورت ہے۔