اسلام آ باد ( تجزیہ رانا غلام قادر ) غیر معمولی بارشوں اور سیلاب سے ملک بھر میں آ نے والی تباہی سے ہر آنکھ پر نم ہے۔دوسرے ممالک پاکستان سے اس قدرتی آفت پر اظہار افسوس کر رہے ہیں ۔پوری قوم میں یہ عمومی رائے پائی جاتی ہے کہ یہ وقت سیا ست کا نہیں ہے بلکہ مل کر سیلاب زدگان کی مدد کرنے کا ہےلیکن سابق وزیر اعظم عمران خان نے جہلم میں شیڈول کیا جا نے والا جلسہ منسوخ نہیں کیا بلکہ وہی روایتی بیانیہ جاری رکھا۔ ان کے اس طرز عمل سے نہ صرف عام شہریوں بلکہ ان کے حا میوں میں بھی مایوسی پائی جاتی ہے اور عمران خان نے صرف اپنی ضد اور انا کی خاطر جلسہ ملتوی نہ کرکے اپنے منصب اور وقار کو ٹھیس پہنچائی ہے۔ درا صل عمران خان اس خبط عظمت کا شکار ہیں کہ وہ کچھ بھی کرلیں ان کے حامی اندھی تقلید کےجذبہ کے تحت کوئی اعتراض نہیں کریں گے۔عمران خان ملک کی بڑی سیا سی جماعت کے سر براہ ہیں اور خیبر پختونخوا میں ان کی پارٹی کی حکومت ہے جو سیلاب میں ڈوبا ہوا ہے ۔ حکومت خیبر پختونخوا کے ترجمان بیرسٹر سیف نے یہ ریمارکس دے کر حیران کر دیا کہ قدرتی آ فات آتی رہتی ہیں، سیا سی سر گر میاں جاری رہیں گی۔دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ہمیں اپنے اختلافات کو با لائے طاق رکھتے ہوئے اپنے لوگوں کے ساتھ کھڑ اہو نا ہوگا جنہیں آج ہماری ضرورت ہے۔