اسلام آباد / سکھر / نوشہرہ / چارسدہ ( نیو زایجنسیز / جنگ نیوز) ملک بھر میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں، ایک تہائی پاکستان زیر آب آگیا، لاکھوں افراد بقاء کی جنگ میں مصروف ہیں۔
دریائے سندھ میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے، بلوچستان، سندھ اور خیبرپختونخوا کے علاقے بری طرح متاثر ہوئے ہیں، مزید 75؍ افراد جاں بحق ہوگئے، مجموعی تعداد 1136ہوگئی۔
چارسدہ میں ایک لاکھ 80 ہزار افراد بے گھر، سہون میں کشتی اُلٹنے سے 30 افراد ڈوب گئے، 3 افراد جاں بحق، 7بچ گئے تاہم 15خواتین اور 5 بچوں کی تلاش جاری ہے، سیلابی ریلوں کی وجہ سے میہٹر ، بدین اور سانگھڑ ڈوبنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے، تونسہ ، چشمہ ، گڈو اور سکھر میں الرٹ جاری کردیا گیا ہے ، دریائے کابل میں پانی کی سطح کم تاہم نوشہرہ کے مقام پر اونچا سیلاب ہے ، کالام میں کئی رابطہ سڑکیں اور مکان صفحہ ہستی سے مٹ گئے۔
وزیراعظم نے سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ خیبرپختونخوا کے ضلع چارسدہ اور شہر نوشہرہ میں متاثرین کیلئے قائم امدادی کیمپوں کا دورہ اور سہولتوں کا جائزہ لیا، کیمپ میں موجود لوگوں سے بات چیت بھی کی، متاثرین میں چیک بھی تقسیم کئے۔ وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمٰن نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مون سون کی ریکارڈ بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں پاکستان کا ایک تہائی حصہ زیر آب آ گیا، ’ناقابل تصور تناسب‘ کا بحران پیدا ہو گیا ہے، ہر جگہ ایک بڑا سمندر موجود ہے، پانی کو باہر نکالنے کیلئے کوئی خشک زمین نہیں۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان سے آنے والے سیلابی پانی کا دباؤ بڑھنے کے بعد سندھ کو پھر سیلاب کا سامنا ہے، ضلع دادو کی تحصیل میہڑ کی آخری ڈیفنس لائن سپریو بند میں 30 فٹ چوڑا شگاف پڑگیا، ریلے میہڑ کی طرف بڑھنے لگے جس سے 100 سے زائد دیہات متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ پانی کا دباؤ کم کرنے کے لیے حکومت سندھ نے جوہی کنال میں شگاف ڈال دیا، سیلاب جوہی شہر سمیت 60 دیہات کو متاثر کرے گا۔
کنڈیارو کے قریب دریائے سندھ میں طغیانی سے زمیندارہ بند ٹوٹ گیا جس سے پانی بکھری میں داخل ہوگیا، سانگھڑ کے قریب سیم نالے کا شگاف پر نہ کیا جا سکا جس سے پانی سانگھڑ شہر کی جانب بڑھنے لگا اور کئی دیہات زیر آب آ گئے، علاقے میں پاک نیوی کا ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ سہون کے گاؤں بلاول پور سے کشتی میں سوار ہوکر سیلاب متاثرین محفوظ مقامات پر جا رہے تھے کہ راستے میں کشتی ٹوٹ کر الٹ گئی جس کے نتیجے میں کشتی میں سوار عورتوں اور بچوں سمیت تیس افراد ڈوب گئے، تین افراد جاں بحق اور سات افراد کو زندہ بچالیا گیا ہے جبکہ پندرہ ڈوبنے والی عورتوں اور 5بچوں کی تلاش جاری ہے۔
خیرپور میں مسلسل بارشوں کے باعث 5 منزلہ عمارت کی 2 منزلیں زمین بوس ہوگئیں، 15 افراد ملبے تلے دب گئے رینجرز اور پولیس نے علاقہ مکینوں کی مدد سے دبے ہوئے افراد کو نکال لیا۔