کراچی (ٹی وی رپورٹ) میزبان حامد میر نے ’’کیپٹل ٹاک‘‘ پروگرام چارسدہ کے سیلاب سے ڈوبے ہوئے علاقے سے کیا۔
حامد میر نے بتایا کہ لوگ ڈوبے ہوئے گھروں میں سے اپنا سامان نکال رہے ہیں، متاثرین کے پاس ٹینٹ سٹی تک جانے کے وسائل نہیں اس لیے انہوں نے موٹروے پر ہی پناہ لے لی ہے، متاثرین کو ابھی تک خیمے بھی نہیں ملے ہیں وہ کھلے آسمان تلے بیٹھے ہیں.
حامد میر نے سیلاب متاثرین میں ایک بچی سے بھی گفتگو کی جو اپنی کتابیں کاپیاں سکھانے کی کوشش کررہی تھی.
حامد میر نے بتایا کہ مقامی لوگ گزرتے ہوئے یہاں لوگوں کی مدد کررہے ہیں لیکن سرکاری امداد نظر نہیں آرہی ہے، متاثرین کی مدد کیلئے این جی اوز دیگر غیرسرکاری تنظیموں کا کردار وقت گزرنے کے ساتھ بڑھتا جارہا ہے۔
متاثرین سیلاب کا کہنا تھا کہ ہمیں کھلے آسمان تلے تین دن ہوگئے کوئی حکومتی اہلکار نہیں آیا، ایک ڈیڑھ ماہ بعد الیکشن ہے حکومتی لوگ اس وقت ہمارے سر پر آکھڑے ہوں گے، پہلے دن ایم پی اے اور کمشنر آئے تھے لیکن دوبارہ نہیں آئے، یہاں سب سے بڑا مسئلہ خیموں کا ہے، چارسدہ میں بہت سے گاؤں ڈوب گئے ہیں ہزاروں کی تعداد میں لوگ متاثر ہوئے ہیں۔
ٹینٹ سٹی میں موجود متاثرین میں شامل عورتوں نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہمیں ابھی تک خیمے نہیں ملے ہیں، ہمارے لیے خوراک اور پانی کا کوئی انتظام نہیں ہے، ہمارے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں سیلاب میں گھر کا تمام سامان بہہ گیا ہے۔