کراچی (اسٹاف ر پو ر ٹر )امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمران اپنے بھاری اثاثوں میں سے سیلاب زدگان کے لیے رقم دیں،تباہی اور نقصان میں جہاں ایک طرف یقیناً قدرتی آفت ہے تو دوسری طرف حکمرانوں کی نا اہلی اور کرپشن بھی شامل ہے ۔جلسے جلوس کرنا اپوزیشن کا کام ہے، حکومت جلسے جلوس اور سیاست کرنے کے بجائے متاثرین کی مدد کرے، مرکز میں نواز لیگ، سندھ میں پیپلز پارٹی اور کے پی کے اور پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے، سرکاری وسائل واختیارات ان کے پاس ہیں، بیرونی امداد بھی آرہی ہے لیکن ساری حکومتیں اور حکمران پارٹیاں سیاست میں لگی ہوئی ہیں اور متاثرین کے لیے عملاً کچھ نہیں کیا گیا۔ سیلاب کا زہریلا پانی انتہائی نقصان دہ ہے، متاثرین کو پینے کے صاف پانی کی اشد ضرورت ہے،بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ سیلاب زدگان کی مدد کے لیے پوری قوم جاگ رہی ہے لیکن حکومت سو رہی ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ بیرونی امداد کو سیاست کی بنیاد پر تقسیم کرنے کے بجائے تحصیل اور ضلع کی سطح پر مشترکہ کمیٹیاں بنائی جائیں جس میں سول سوسائٹی کے نمائندوں کو بھی شریک کیا جائے۔ 2005کے زلزلے اور 2010کے سیلاب کے نازک موقع پر بھی حکمرانوں نے کرپشن اور نا اہلی کا مظاہرہ کیا۔ خدارا اب ایسا ہر گز نہ کیا جائے، بے گھر ہونے والوں کو ان کے گھروں میں بسانے کے اقدامات کیے جائیں۔ 2010میں سیلاب کے بعد بننے والے کمیشن کی رپورٹ اور سفارشات پر بھی عمل نہیں کیا گیا اگر اس پر عمل درآمد کیا جاتا تو آج صورتحال اتنی سنگین نہ ہوتی۔ الخدمت کے 16ہزار رضا کار مستقل طور پر ریلیف آپریشن میں مصروف عمل ہیں جبکہ 35ہزار رضا کارالخدمت ریلیف آپریشن میں شریک رہے ہیں۔ کراچی میں 150امدادی کیمپ سمیت ملک بھر میں تقریباً 4ہزار کیمپ کام کر رہے ہیں۔ الخدمت رضا کاروں نے اپنی جانوں پر کھیل کر متاثرین کو ریسکیو کیا ہے۔ ہمارا ریلیف آپریشن جاری ہے اور ایک ایک متاثرہ شخص کی دوبارہ آباد کاری تک امدادی سرگرمیاں جاری رہیں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو ضلع ملیر میں سیلاب زدگان کے لیے قائم الخدمت خیمہ بستی کے دورے کے بعد ادارہ نور حق میں مرکزی فلڈ ریلیف کیمپ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں سراج الحق کراچی آمد کے فوراً بعد ایئر پورٹ سے سیدھے الخدمت خیمہ بستی شاہ لطیف ٹاؤن ضلع ملیر گئے جہاں قنبر اور شہداد کوٹ سے آئے ہوئے متاثرین سے ملاقاتیں کیں اور ان کے حالات اور مسائل سے آگاہی حاصل کی اور ان کو الخدمت کی جانب سے دی جانے والی سہولتیں‘پکا پکایا کھانا، ادویات اور رہائش کا جائزہ لیا۔ بعد ازاں وہ ادارہ نور حق پہنچے اور یہاں قائم وسیع مرکزی الخدمت کیمپ کا دورہ کیا۔ امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا اور مصروف رضا کاروں کو خراج تحسین پیش کیا۔ وہ خواتین کے کیمپ میں بھی گئے جہاں بڑی تعداد میں خواتین مصروف عمل تھیں۔سراج الحق نے خواتین کے جوش و جذبے کو بھی سراہا۔اس موقع پر امدادی سامان سے بھرے24ٹرک بھی متاثرہ علاقوں کے لیے روانہ کیے گئے۔