اسلام آباد( محمدصالح ظافر) سابق وزیر خزانہ شوکت ترین خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور جھگڑا کو کی گئی ایک موبائل فون کال کے افشا کے بعد ایک سنجیدہ تنازع میں پھنس گئے ہیں۔
تیمور جھگڑا کاکہناہے کہ دونوں کے درمیان واٹس ایپ نہیں کال تھی۔جبکہ شوکت ترین کے مطابق مذکورہ کال جدید ترین ٹیکنالوجی اور آلات کی حامل ایک انٹیلی جنس ایجنسی نے ریکارڈ کی کہ جس کے پاس ریکارڈنگ کا نہایت پیچیدہ نظام موجود ہے انہوں نے مبینہ کال میں ملکی مفاد کے خلاف اقدامات کامطالبہ کیاتاکہ پارٹی چیئرمین عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی کا بدلہ لیاجاسکے۔
شوکت ترین کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 406کے تحت قانونی کارروائی ہو سکتی ہے جس کے تحت اعتماد کی مجرمانہ خلاف ورزی پر سزا دی جاسکتی ہے۔ جبکہ عمران خان اور شوکت ترین دونوں کے خلاف آئین کے آرٹیکل63(g)کے تحت کارروائی کے امکان کو بھی نہیں کیا جاسکتا .
شوکت ترین نے تیمور جھگڑا کو صوبائی حکومت کی جانب سے خط لکھنے کے لئے کہاکہ صوبہ وفاقی حکومت کو مالی سال کے اختتام پر فاضل فنڈ واپس کرنے کے وعدے سے دستبردار ہوتاہے شوکت ترین اور تیمور جھگڑا اس کے ذریعہ آئی ایم ایف کے امدادی پیکیج کو سبوتاژ کرسکتے تھے۔