• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گیارہ سالہ عائشہ ایاز سواتی نے تھائی لینڈ میں ہونے والی انٹرنیشنل تائیکوانڈو چمپئن شپ میں تیسری بار گولڈ میڈل جیت لیا۔ سوات سے تعلق رکھنے والی تائیکوانڈو کی کم عمر کھلاڑی نے ایک بار پھر کارنامہ انجام دیتے ہوئے پاکستان کے لیے گولڈ اور سلور میڈلز حاصل کر لیے۔ وہ انٹرنیشنل تائیکوانڈو کھیل میں گولڈ میڈل جیتنے والی پہلی پاکستانی ہے۔ عائشہ کے والد ایاز نائیک بھی پاکستان کے مشہور کھلاڑی اور کوچ ہیں۔

عائشہ ایاز نے مارشل آرٹ کی مشق صرف 3 سال کی عمر میں شروع کردی تھی اور 8 سال کی عمر میں بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لیا۔ 2019 میں دبئی میں الفوجیرہ اوپن تائیکوانڈو چیمپئن شپ میں کلوگرام کیٹیگری میں جیتی۔ فروری 2020 میں ، اس باصلاحیت ایتھلیٹ نے سونے کا تمغہ حاصل کیا انھیں دبئی میں آٹھویں الفوجیرہ اوپن تائیکوانڈو چیمپئن شپ میں سونے کا تمغہ حاصل کیا۔

اپنی عالمی کامیابیوں کے علاوہ عائشہ ایاز نے پانچ بار ضلعی چیمپین تین بار نیشنل چیمپین کیا اور دو بار صوبائی چیمپیئن کا اعزاز حاصل کیا۔ عائشہ تین بار قومی تائیکوانڈو چیمپیئن ہونے پر فخر محسوس کرتی ہیں۔

ایاز نائک نے کہا کہ،’’اگر عائشہ جیسے بہترین کارکردگی دکھانے والے بچوں کو سپورٹ کیا جائے تو ہمارے کھلاڑی بچے قومی اوربین الاقوامی سطح پر پر ملک کا نام روشنکر سکتے ہیں۔

پاکستان کے نام تمغے سمیٹنے کے بعد عائشہ ایاز نے سیلاب متاثرین کے لئے 50 ہزار روپے امداد کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں سیلاب کا سن کر بہت دکھ ہوا، اس مشکل گھڑی میں قوم کے ساتھ کھڑی ہوں۔