اسلام آباد (آن لائن) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کو وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بتایا ہے کہ ججز کی تعداد مسئلہ نہیں اصل مسئلہ انصاف کی فراہمی ہے، سپریم کورٹ کے دائرہ اختیار، آرٹیکل 184اور 187پر تنقید ہوتی رہتی ہے، تنقید ہونی بھی چاہئے یہ درست ہوتی ہے،معاملہ ججز کی تعیناتی ہے، اسکو سینٹ کی کمیٹی دیکھ رہی ہے،ججز کمیٹی نے مشاورت کے ساتھ مشترکہ طور پر ججز تعیناتی کا بل فاروق ایچ نائیک کو سونپا ہے،کمیٹی نے اس پر کام مکمل کرلیا ہے۔وفاقی وزیر نے ریلوے ترمیمی ایکٹ 2022 پر بریفنگ دیتے ہوئے شرکاء کمیٹی کو بتایا کہ پہلے ریلوے تنصیبات پر حملہ کرنے کی صورت میں سزائے موت اور عمر قید کی سزا تھی ،اب سنگین حادثے یا حملے کی صورت میں انسداد دہشت گردی کے قانون کے تحت بھی سزاہو گی،اس بل میں یہی ترمیم کی ہے کہ ان سزاؤں کے علاوہ کوئی اور سزا متعین کردی جائے،انسانی بنیادوں پر سخت سزائیں ختم کردی جائیں۔ کمیٹی کا اجلاس چیئر مین کمیٹی چوہدری بشیر محمود ورک کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ رکن کمیٹی نوید قمر نے کہا کہ دہشت گردی دہشت گردی ہوتی ہے چاہے جہاں بھی ہو، ریلوے کے پاس خاص قسم کا الگ قانون ہونا کوئی جواز نہیں،یہ غیر ضروری نو آبادیاتی قوانین ختم کردینے چاہئیں،سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد بڑھائی جاسکتی ہے لیکن اس کے لئے شراکت داروں سے مشاورت کی ضرورت ہے۔