• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مفتاح ذمہ داری نہیں لے رہے، مریم کی مبینہ لیکس میں شہباز سے گفتگو

اسلام آباد (صالح ظافر) ڈارک ویب پر انڈی شیل نامی اکاوئنٹ کی جانب سے مبینہ طور پر وزیراعظم شہباز شریف کے دفتر کے ڈیٹا لیک نے ملک بھر میں ہلچل مچادی ہے اور حکومت و اپوزیشن کے درمیان ایک نیا تنازع کھڑا کردیا ہے

 اس ڈیٹا لیک کے ایک کلپ میں حکمران جماعت مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز شریف بظاہر وزیرخزانہ مفتاح اسماعل کو تنقید کا نشانہ بنارہی ہیں، مفتاح اتوار کے روز اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کرچکے ہیں اور اس کا نوٹی فیکیشن جاری ہونا ہے۔

انڈی شیل نے 20 اگست 2022 کو ان آڈیو لیکس فائلز کے حوالے سے ڈارک ویب فورم ’’بریچ فورم‘‘ پر ایک پیغام پوسٹ کیا تھا۔ لیکس جاری کرنے والے شخص نے یہ تصدیق نہیں کی کہ آیا اس کا تعلق انڈین ہیکرز گروپ ’’انڈی شیل‘‘ سے ہے۔

اسی طرح ایک تیسرا کلپ بھی جاری کیا گیا ہے جس میں مبینہ طور پر مریم نواز شریف وزیراعظم شہباز شریف کو ایک میڈیا گروپ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے بتاتی ہیں کہ وہ اس کی شکر گذار ہیں جو ان کی مرضی کے مطابق خبریں دے رہا اور معاملات کو کنٹرول کررہا ہے (تاہم وہ گروپ جیو نہیں)۔

 ویڈیو کا معیار درست نہ ہونے کی وجہ سے اس گروپ کا نام ٹھیک طور پر آواز میں سنائی نہیں دے رہا۔ مریم نواز شریف کو اس آڈیو میں انتہائی احترام کیساتھ شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے اور وہ انہیں بارہا انکل یعنی چچا کہہ کر مخاطب کرتی ہیں۔

 ایک ہی روز قبل بھی ایک اور مبینہ آڈیو سوشل میڈیا پر لیک ہوئی تھی جو شہباز شریف اور ایک سینئر حکومتی عہدیدار جو بظاہر ان کے پرنسپل سیکرٹری سید توقیر شاہ کی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کو یہ کہتا ہوا سنا جاسکتا ہے کہ وہ مریم سے کہتے ہیں کہ وہ ان کے داماد راحیل کو بھارت سے پاور پلانٹ کیلئے مشنری درآمد کرنے میں سہولت فراہم کریں۔

آڈیو کے پہلے کلپ میں مبینہ طور پر مریم نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف کو مفتاح اسماعیل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے جن کی معاشی پالیسیوں پر پارٹی کے اندر بھی آوازیں اٹھتی رہی ہیں۔

 مریم نواز عوامی سطح پر بھی یہ بات کرچکی ہیں کہ وہ پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے فیصلے سے اتفاق نہیں کرتیں اور ایسے فیصلوں کی ذمہ داری نہیں لیتیں خواہ وہ ان کی پارٹی اقتدار میں ہو یا نہ ہو۔ مریم مبینہ طور پر آڈیو میں کہتی ہیں کہ مفتاح اسماعیل ذمہ داری نہیں لے رہے اور ٹی وی پر الٹی سیدھی باتیں کرتے ہیں جن کا لوگ مذاق اڑاتے ہیں۔

مبینہ کلپ میں مریم نواز نے وزیر خزانہ کے بارے میں کہا کہ ʼاسے پتا نہیں کہ یہ کر کیا رہا ہے، اس نے بہت مایوس کیا، اس کی شکایتیں ہر جگہ سے آتی رہتی ہیں۔ ساتھ ہی مذکورہ کلپ میں مریم نواز سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے واپس آنے کی بھی خواہش کا اظہار کرتی ہیں۔

 دوسرا کلپ مبینہ طور پر وزیر اعظم، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیر داخلہ رانا ثنااللہ اور قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر ایاز صادق کے درمیان پارلیمنٹ کے ایوان زیریں سے پی ٹی آئی کے قانون سازوں کے استعفوں کے بارے میں ہونے والی گفتگو سے متعلق ہے۔  

اہم خبریں سے مزید