کوہاٹ(این این آئی)کوہاٹ شہرمیں واقع ایک دینی مدرسہ میں زنجیروں سے جکڑے معصوم طالبعلم پر جسمانی تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پرمقامی پولیس حرکت میں آگئی اور فوری کارروائی کرتے ہوئے واقعہ میں مبینہ طورپرملوث دینی مدرسہ کے تین معلمین کو حراست میں لے کر مزید تفتیش شروع کردی ۔ گزشتہ روزڈسٹرکٹ پولیس آفیسر شفیع اللہ خان گنڈاپور نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونیوالی دینی مدرسہ کے طالب علم کی ویڈیو کا فوری نوٹس لیتے ہوئے مقامی پولیس کو تشدد کے واقعہ میں ملوث دینی مدرسے کے معلمین کو گرفتار کر نے کا حکم دیا۔پولیس ترجمان کے مطابق زیر حراست ملزمان کفایت حسین سکنہ ٹیری کرک، حسن کمال سکنہ کے ڈی اے کوہاٹ اور محمدماجد خان سکنہ شیخان کے خلاف معصوم طالب علم اسماعیل کے بھائی عامر ولدمحمدایوب سکنہ اپراورکزئی حال منگل بی بی کوہاٹ نے تھانہ محمد ریاض شہید میں مقدمہ درج کر لیا ہے۔ مبینہ ملزمان پنڈی روڈ پر واقع بہادر کالونی میں قاری نوید دینی مدرسے کے معلمین ہیں جو دینی علوم حاصل کرنے والے معصوم طلبہ پر تشدد جیسے غیر قانونی عمل میں ملوث بتائے جاتے ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ معلمین نے اسماعیل نامی کمسن طالبعلم کو مبینہ طورپرمدرسہ سے بھاگ جانے کی وجہ سے دونوں پاؤں میں زنجیریں ڈال کرباندھا تھا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز مقامی میڈیا پرشہری علاقہ بہادر کالونی میں واقع دینی مدرسے کی ذنجیروں میں جکڑے ایک معصوم طالب علم کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک بچہ کے دونوںپاؤں میں زنجیروں سے باندھے جسمانی تشددکا نشانہ بنایا گیا ہے۔