• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پانچ سالہ جلا وطنی ختم، اسحاق ڈار کی پاکستان واپسی

اسلام آباد(صالح ظافر)نامزدوزیرخزانہ ومحصولات سینیٹر اسحاق ڈار،جو حال ہی میں پانچ سالہ جبری جلاوطنی کے بعدواپس آئے ہیں،نے ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کاعزم ظاہرکیاہے، پیر کی شام پاکستان پہنچنے کے فوری بعد فکرمند لیکن پرعزم اسحاق ڈار نے کہا ہم پاکستان کو 1999اور 2013-14 کی طرح معاشی بحران سے نکالیں گے، بہت امید ہے کہ ہم مثبت معاشی سمت میں جائیں گے، انکے بیٹے علی ڈار بھی اپنے پیچھے خوشی سے جھوم رہے ہیں اور وہ بھی وزیر اعظم کے خصوصی طیارے سے واپس آئے ہیں جو وزیر اعظم شہباز شریف اور انکے وفد کو اقوام متحدہ کے دورے سے لے کر آئے تھے جن میں سبکدوش ہونیوالے وزیر خزانہ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل اور وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب بھی شامل ہیں، وزیر اعظم نیویارک جاتے ہوئے لندن میں رکے تھے اور واپس آئے تھے، انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے تفصیلی بات چیت کی اور وطن واپسی سے قبل ان سے رہنمائی حاصل کی، حکام کا دعویٰ ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے عالمی ادارے کا انتہائی مفید اور کامیاب دورہ کیا جہاں انہوں نے اسکے 77 ویں سربراہی اجلاس سے خطاب کیا، اسحاق ڈار پانچ سال قبل اسی خصوصی پرواز کے ذریعے وزیر خزانہ کی حیثیت سے ملک چھوڑ کر گئے تھے اور وطن واپسی پر وہ دوبارہ وزیر خزانہ اور اسی طیارے سے وزیر خزانہ بنے تھے اسکے بعد وہ نواز شریف کی وفاقی کابینہ کے وزیر تھے جس کے بعد شاہد خاقان عباسی اب نواز شریف کے بھائی وزیر اعظم شہباز شریف ہیں، انہیں نواز شریف نے وزیر خزانہ کے عہدےکیلئےنامزد کیا ہے، انکی واپسی کے ساتھ ہی سینیٹر اسحاق ڈار کی پانچ سالہ خود ساختہ جلاوطنی کا خاتمہ ہو گیا ہے، توقع ہے کہ نومنتخب سینیٹر آج (منگل کو)ایوان بالا کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے،نور خان ایئربیس چکلالہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ وہ پارٹی قائد نواز شریف اور پارٹی کے صدر شہباز شریف کی ہدایت پر پاکستان پہنچے ہیں، اس سے قبل لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا تھا کہ ʼاللہ کے فضل و کرم سے اللہ تعالیٰ مجھے اسی دفتر میں واپس بلا رہا ہے جہاں سے میں علاج کیلئے یہاں آیا تھا ملکہ الزبتھ کی آخری رسومات میں شرکت کیلئے برطانیہ جانیوالے وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے امریکا روانگی سے قبل لندن میں اپنے بڑے بھائی اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے ملاقات کی تھی جس میں اہم سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے بعد شہباز شریف دوبارہ لندن واپس آئے اور نواز شریف اور سینیٹر اسحاق ڈار سے طویل ملاقات کی جو اکتوبر 2017 میں برطانیہ روانہ ہوئے تھے جبکہ وہ نیب کی جانب سے بنائے گئے متنازع ریفرنس میں ٹرائل کا سامنا کر رہے تھے۔ واضح رہے کہ ایک روز قبل وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے لندن میں مسلم لیگ (ن) کے سربراہ اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ (ن) کے اہم اجلاس کے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا، مفتاح اسماعیل نے اپنا استعفیٰ مسلم لیگ (ن) کے سپریم لیڈر کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ وزارت انہیں پارٹی نے سونپی ہے، مسلم لیگ (ن) کی جانب سے جاری بیان میں مفتاح اسماعیل کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ میں نے چار ماہ تک اپنی صلاحیت کے مطابق کام کیا اور پارٹی اور ملک کے ساتھ وفادار رہا، اجلاس کے دوران شہباز شریف اور نواز شریف نے اسحاق ڈار کو ملک کا نیا وزیر خزانہ نامزد کیا، شریف خاندان کے قریبی ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر میڈیا کو بتایا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی جانب سے اسحاق ڈار کو دئیے گئے دو اہم اہداف مہنگائی میں کمی لانا اور ڈالر اور روپے کی برابری کو کم کرنا ہے،ذرائع نے بتایا کہ ڈار اپنے پچھلے ادوار سے اپنے وسیع تجربے سے فائدہ اٹھائیں گے اور مارکیٹ کی قوتوں کو قابو میں لانے کی کوشش کرینگے، پارٹی کو اسحاق ڈار کی ساکھ کے حامل وزیر خزانہ کی ضرورت ہے لیکن کچھ قانونی رکاوٹوں کو پہلے دور کرنا ہوگا، ذرائع کا کہنا ہے کہ مفتاح اسماعیل نے بھی قیادت کے سامنے بلند بانگ دعوے کئے تھے کہ وہ ملک کو اس بحران سے نکالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جس میں پارٹی نے ملک کی معیشت کو پایا تھا۔ 
اہم خبریں سے مزید