• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم جب چاہیں آرمی چیف بناسکتے ہیں، شاہد خاقان

کراچی ( ٹی وی رپورٹ) جیو نیوز کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“میں میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کیلئے آج قانونی محاذ سے بڑی خبر آئی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سات سال کی سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے مریم نواز کو بری کردیا ہے.

سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عدالتو ں میں جو سوال اٹھ رہے ہیں وہ بالکل اٹھنا چاہئیں کہ مریم نواز کی سزا کیسے ہوئی تھی، یہ کوئی احتساب نہیں تھا یہ ایک کوشش تھی کہ پاکستان مسلم لیگ ن کو کمزور کیا جائے،عمران خان کی سیاست اگر آرمی چیف کی تعیناتی تک ہی محدود ہے تو یہ سیاست انہیں مبارک ہو، آرمی چیف کی تقرری معمول کا معاملہ ہے یہ وزیراعظم نے طے کرنا ہے وہ کسی وقت بھی طے کرسکتے ہیں۔

سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ نواز شریف چاہیں گے ان کے کیسوں کا فیصلہ ان کی عدم موجودگی میں ہوجائے پھر وہ وطن واپس آئیں گے.

انہوں نے کہا کہ آڈیو لیک کا عمران خان کے بیانیہ پر فوری طور پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، ٹوٹل ایکسپوژر بھی ہوجائے تو لوگ اسے ہضم کرنے میں وقت لیتے ہیں، قوم کی اجتماعی یادداشت میں یہ چیزیں درج ہورہی ہیں کہ عمران خان نے جو کہا وہ حقیقت نہیں تھی، عمران خان کو لوگ جتنا سچا اور ایماندار سمجھتے ہیں یہ اس کے خلاف ہے۔

تفصیلات کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عدالتو ں میں جو سوال اٹھ رہے ہیں وہ بالکل اٹھنا چاہئیں کہ مریم نواز کی سزا کیسے ہوئی تھی، ہم تو پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ یہ سارا معاملہ جو اس وقت ہوا، 2018ء کے الیکشن چوری ہوئے اس میں الیکشن کے دوران میاں صاحب اور مریم کو سزا دی گئی، آج چار سال بعد ہائیکورٹ نے بریت کا فیصلہ دیا ہے.

 انصاف کا تقاضا یہ بھی تھا کہ جس جج کے بارے میں ایک بڑی کلیئر بات سامنے آئی تھی کہ اس نے دباؤ کے تحت فیصلہ دیا ہے تو اس معاملہ کو عدالتیں بہت پہلے لیتیں، یہ تو عمران خان اپنی حکومت کے دوران چار سال پورے ملک میں انہوں نے تماشا لگائے رکھا آج اس کی حقیقت سامنے آگئی ہے کہ یہ کوئی احتساب نہیں تھا یہ ایک کوشش تھی کہ پاکستان مسلم لیگ ن کو کمزور کیا جائے۔

اہم خبریں سے مزید