برسلز ( حافظ اُنیب راشد )یورپی یونین نے پاکستا ن کو30ملین یوروامداد کااعلان کیا، امداد کی فراہمی اورسیلاب کی صورتحال پر یورپی پارلیمنٹ میں بحث آج ہوگی، اجلاس کو سیلاب کی صورتحال پر بریفنگ کے لیے پاکستانی سفیر اسد مجید خان بھی سٹراسبرگ پہنچ گئے۔ دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف سے یورپی کمشنر کرائسز منیجمٹ نے ملاقات کی۔ اس موقع پروزیراعظم پاکستان نے جینز لینارکیچ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری بحالی اور تعمیر نو کے عمل میں اپنی فعال شرکت یقینی بنائے گی۔فریقین نے باہمی تعلقات مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے۔ نمائندہ جنگ کے مطابق یورپین یونین پاکستان کے سیلاب زدگان کیلئے 30 ملین یورو کی نئی امداد فراہم کرے گا۔ یہ بات یورپین کمشنر برائے کرائسز مینجمنٹ کے دورے کے حوالے سے جاری کردہ کمیشن کے ذرائع نے ایک اعلامیے میں بتائی۔ دوسری جانب یورپین کمشنر برائے کرائسز مینجمنٹ جینز لینارکیچ نے وزیراعظم شہباز شریف سے آج وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کی ۔ وزیراعظم پاکستان کے دفتر کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے یورپین کمشنر کا سیلاب جیسی قدرتی آفت کے دوران دورہ پاکستان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان یورپین یونین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے جو مشترکہ اقدار ، امن ، خوشحالی اور ترقی کے مشترکہ مقاصد پر مبنی ہیں۔وزیراعظم نے پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والے بڑے سیلاب کے تناظر میں یورپین یونین کی مدد کو سراہا۔ انہوں نے سیلاب سے فصلوں، مکانات، مویشیوں اور اہم انفراسٹرکچر کی تباہی کے ساتھ ساتھ سولہ سو سے زائد افراد کی ہلاکت کی تفصیلات بھی بتائیں۔ وزیراعظم پاکستان نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان عالمی کاربن کے اخراج میں نہ ہونے کے برابر حصہ دار ہونے کے باوجود موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے کمزور ممالک میں شامل ہے۔ انہوں نے امید ظاہرکی کہ عالمی برادری بحالی اور تعمیر نو کے مرحلے میں فعال شرکت کے ذریعے سیلاب کے منفی نتائج کو کم کرنے کیلئے اپنی کوششیں تیز کرے گی۔ دونوں فریقین کے درمیان اعلیٰ سطح کے روابط پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نے امید ظاہرکی کہ دونوں فریق اپنے باہمی تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مزید بڑھانے کیلئے مل کر کام کرتے رہیں گے تاکہ 2023 کے بعد بھی جی ایس پی پلس سکیم سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔ملاقات میں یورپین کمشنر کے ہمراہ پاکستان میں یورپین یونین کی سفیر رینا کیونکا بھی موجود تھیں۔دوسری جانب یورپین کمیشن کے ذرائع کے مطابق 3 کروڑ یورو کی اس نئی فنڈنگ کا مقصد فوری ضروریات جیسے کہ پناہ گاہ، پانی اور صفائی، خوراک اور غذائیت، صحت ، تحفظ، ہنگامی حالات میں تعلیم اور نقد امداد کے ذریعے ملک کے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں خصوصی طور پر سندھ، بلوچستان، پنجاب اور خیبر پختونخواہ پر توجہ مبذول کرنا ہے۔ اس کے علاوہ اس قدرت آفت کے بعد لوگوں کی نفسیاتی مدد کی ضروریات کو بھی پورا کیا جائے گا۔دریں اثنا پاکستان میں سیلاب زدگان کی صورتحال اور ان کی امداد پر یورپین پارلیمنٹ میں بحث آج 5 اکتوبر کو ہوگی۔ پارلیمانی ذرائع کے مطابق سٹراسبرگ میں جاری یورپین پارلیمنٹ کے اجلاس میں سیلاب کی تازہ ترین صورتحال پر گفتگو کے علاوہ پارلیمان کی جانب سے یورپین امداد کی فراہمی کیلئے اقدامات کی توثیق بھی کی جائے گی۔اس حوالے سے یورپین یونین، بیلجیئم اور لکسمبرگ کیلئے پاکستانی سفیر ڈاکٹر اسد مجید خان بھی سٹراسبرگ پہنچ چکے ہیں۔ جہاں وہ وہ مزید ممبران پارلیمنٹ سے ملاقات کرکے انہیں کل کے اجلاس کے لیے پاکستان کی ضروریات اور ریاستی سطح پر کی جانے والی کاوشوں پر بریف کریں گے۔ یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے یورپین پارلیمنٹ کی ڈویلپمنٹ کمیٹی میں اس سیلاب پر ابتدائی بحث ہوئی تھی۔ جس کے بعد اس قدرتی آفت کے سکیل کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کیا گیا تھا کہ پاکستان کے سیلاب کی صورتحال کو پارلیمنٹ کے باقاعدہ اجلاس کی کارروائی کا حصہ بنایا جائے۔